خلد آباد قائد آباد میں پتھاے دوبارہ قائم کرکے ڈی سی ملیر کی احکامات کی دھجیاں اڑا دئیے گئے

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) خلد آباد قائد آبادکی مین شاہراہوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات کی دوبارہ بھر مار گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ملیر ضلع کے دورے پر ڈپٹی کمشنر ملیر کو شاہراہوں سے تجاوزات اور قائد آباد کی شاہراہوں کو رکاوٹوں سے مکمل پاک کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

جس کے بعد ڈپٹی کمشنر ملیر نے فوری ایکشن لیکر قائد آباد اور اس کے اطراف شاہراہوں پر قائم تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات ختم کرادیئے تھے اور حکم دیا تھا کہ قائد آباد کے اطراف شاہراہوں سمیت پورے ضلع ملیر سے تجاوزات کا خاتمہ اور اس کے قیام کی روک تھام کی جائے۔

مگر اب پولیس اور ٹریفک پولیس کے زیر سرپرستی قائد آباد کی اہم شاہراہوں پر دوباہ قبضہ مافیا نے قبضہ کرکے پتھا رے ،کیبن اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے دن بھر ٹریفک جام معمول اور عوام کو شدید اذیت اٹھا نا پڑ رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار خلد آباد قائد آباد ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر سردار امام بخش مینگل نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے مزید کہاکہ علاقہ پولیس اور ٹریفک پولیس نے ڈپٹی کمشنر ملیر کے احکامات کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے شاہراہوں اور فٹ پاتھوں پر دوبارہ قبضہ کرادیا ہے جس کی وجہ سے نیشنل ہائی خصوصاً قائد آباد میں شدید ٹریفک جام رہتا ہے اور عوام کو گھنٹوں ٹریفک کی روانی معطل رہنے کی وجہ سے شدید اذیت اٹھانی پڑتی ہے۔

حامد اسپتال قائد آباد کے اطراف پولیس کی سرپرستی میں غیر قانونی وہیکل اسٹینڈ قائم کرکے رکشہ اور ٹیکسی کی بھر مار کردی گئی ہے پتھارہ مافیا کے ساتھ ہوٹل والوں نے اپنی ٹیبل کرسیاں اور سامان سڑک اور فٹ پاتھ پر رکھ کر اپنا کاروبار کررہے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک جام کے علاوہ لوٹ مار کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

خلد آباد قائد آباد ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر سردار امام بخش مینگل نے وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ ،ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ قائد آباد خلد آباد کے اطراف شاہراہوں سے تجاوزات ،غیر قانونی تعمیرات اور وہیکل اسٹینڈ کا خاتمہ کرایا جائے تاکہ عوام کی جان و مال محفوظ اور ٹریفک جام کے عذاب سے نجات حاصل ہوسکے۔