ملکہ (زاہد مصطفی اعوان) ویٹرنری ہسپتال منگلیہ لاوارث ،ہسپتال عملہ بے لگام۔ غریب عوام کہا ں جائیں دن بھر ذلالت کے بعد اپنے گھروں کو واپس لے جانے پر مجبور تفصیل کے مطابق ویٹرنری ہسپتال منگلیہ جو کہ برگیڈئیر صدیق سالک شہید کا ا بائی گاوں بھی ہے۔
گزشتہ کئی سالوں سے ڈاکٹر تعینات نہیں کیا گیا ۔جس کی باقاعدگی درخواستیں بھی دی گئیں لیکن بے حس لائیو سٹاک افسران کوئی بات کانوں پر نہیں دھرتے ۔گزشتہ سال ایک شکایت ای ڈی او کو دی گئی تھی لیکن بد قسمتی سے وہ درخواست بھی انکوائریوں کی نظر ہو گئی ۔بے لگام عملہ نے اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر لکھ کر اپنے موبائل نمبر چھوڑے ہوئے ہیں ،جس پر ایمر جنسی میں رابطہ کرنے کے لئے لکھا ہوا ہے۔
عملہ اپنی مرضی سے ہسپتال تشریف لاتا ہے ۔اور اگر خوش قسمتی سے کسی اہلکار سے ملاقات ہو جائے تو گھر میں علاج کی خاطر آنے پر اصرار کرتا ہے تاکہ عوام کے جانورں کا گھروں میں ہی علاج کر کے سینکڑوں روپے وصول کئے جائیں ۔سرکاری اہلکاروں نے پرائیویٹ ادویات اپنے بیگوں میں ڈالی ہوتی ہیں اور اس سے ہی علاج کرتے ہیں ۔جبکہ علاج کے لئے آنے والوں کے ساتھ بد تمیزی بھی کی جاتی ہے۔
انہیں پرائیویٹ علاج کروانے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ال علاقہ نے محکمہ لائیو سٹاک کے ذمہ داران اور وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ویٹرنری ہسپتال منگلیہ میں ڈاکٹر تعینات کیا جائے اور پرانا عملہ تبدیل کیا جائے ۔تاکہ جانوروں کا علاج ہسپتال میں ممکن ہو سکے ۔