کوئٹہ (جیوڈیسک) گوالمنڈی چوک میں ہونے والے بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دہشتگردی واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ نے دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گوالمنڈی دھماکے میں 5 کلو دھماکا خیز مواد ٹائم ڈیوائس کے ذریعے استعمال کیا گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کا مقصد لوگوں میں خوف وہراس کی پھیلانا ہے۔
اہلکاروں نے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے اس منصوبے کو ناکام بنانے کی پوری کوشش کی۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی دھماکے میں زخمی افراد کی عیادت کیلئے سول ہسپتال پہنچے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا ہدف کوئی ہائی پروفائل شخصیت نہیں بلکہ عام عوام کو نقصان پہنچانا تھا۔ دھماکے کا مقصد جشن آزادی کی خوشیوں کو سبوتاژ کرنا تھا۔
دہشت گرد غیر ملکی آقائوں کے اشاروں پر دہشت گردی کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں کی ان بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی حکام کو شہر بھر کی سیکورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔