کوئٹہ (جیوڈیسک) امن کے خواب کو تعبیر نہ مل سکی۔ صوبائی دارالحکومت میں دہشتگردوں نے ایک اور وار کر دیا۔ نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے سکیورٹی فورسز اور نہتے شہریوں کو ایک بار پھر نشانہ بنایا گیا ہے۔
بلیلی میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے اچانک حملہ کر دیا۔ دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 5 سکیورٹی اہلکار اور 7 راہگیر شدید زخمی ہو گئے جس کے بعد فوری طور پر مزید نفری جائے حادثہ پر طلب کر لی گئی۔
دہشتگردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے بعد پولیس اور ایف سی کے جوانوں نے 2 مسلح حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔
سکیورٹی اہلکاروں نے چیک پوسٹ اور اس کے گردونواح کے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید دہشتگردوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بلیلی چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کی ہے اور سکیورٹی اہلکاروں اور دیگر افراد کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے سکیورٹی فورسز پر بزدلانہ حملہ کیا اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جو کہ قابل نفرت عمل ہے۔
ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کی گرفتاری میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔