کوئٹہ (جیوڈیسک) نومنتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے حلف اٹھا لیا ہے۔ ان کی تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس کوئٹہ می منعقد ہوئی۔
کوئٹہ میں جادو چل گیا۔ صوبائی اسمبلی میں صرف 5 نشستیں رکھنے والی ق لیگ بلوچستان کی نئی حکمران بن گئی۔ عبد القدوس بزنجو وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے۔ ایوان سے اپنے پہلے خطاب میں نومنتخب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی غیرجمہوری عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔
اس سے قبل جب آج صوبائی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو 56 کے ایوان میں 54 ارکان موجود تھے جن میں سے 41 نے مسلم لیگ ق کے امیدوار عبد القدوس بزنجو کے حق میں ووٹ دیا جبکہ مدمقابل پشتونخوا میپ کے آغا لیاقت نے 13 ووٹ حاصل کئے۔ بعد ازاں، گورنر بلوچستان نے نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لیا۔
دریں اثناء وزیر اعلیٰ کے بعد ان کی 14 رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھایا۔
حلف اٹھانے والوں میں طاہر محمد خان، سرفراز بگٹی، سرفراز ڈومکی، نوابزادہ جنگیز مری، عبد الماجد ابڑو، عاصم کرد، عامر رند، غلام دستگیر بادینی، اکبر اسکانی، جعفر مندوخیل، سید محمد رضا، منظور احمد کاکڑ اور پرنس احمد علی شامل ہیں۔ واحد خاتون راحت جمالی بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔
طاہر محمود وزیر تعلیم، سرفراز ڈومکی وزیر ماہی گیری، نواب جنگیز مری وزیر زراعت و توانائی، سرفراز بگٹی وزیر داخلہ اور جیل خانہ جات، جعفر خان مندوخیل وزیر زراعت اور عبد الماجد ابڑو وزیر صحت مقرر کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کی نومنتخب کابینہ میں اکبر آسکانی وزیر معدنیات، پرنس احمد علی وزیر برائے سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، عامر رند وزیر ایس این جی اے ڈی، سید محمد رضا وزیر قانون، عاصم کرد گیلو وزیر سی اینڈ ڈبلیو، منظور کاکڑ وزیر برائے ریونیو، غلام دستگیر وزیر لوکل گورنمنٹ اور دیہی ترقی مقرر کئے گئے ہیں۔ کابینہ میں شامل خاتون وزیر راحت جمالی کو لیبر، انڈسٹریز اور کامرس کا شعبہ دیا گیا ہے۔
کابینہ میں 4 مشیر بھی شامل ہیں جن میں عبد الکریم نوشیروانی مشیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اینڈ ٹرانسپورٹ، رقیہ سعید ہاشمی مشیر خزانہ، انوار الحق کاکڑ مشیر انفارمیشن اور امان اللہ نوتیزئی مشیر پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ، ڈویلپمنٹ اور واٹر اینڈ سینیٹیشن مقرر کئے گئے ہیں۔