کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ کے علاقے باچا خان چوک پر سٹی تھانے کے قریب دھماکے میں 4 افراد جاں بحق جب کہ بچوں اور خواتین سمیت 36 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ کے معروف بازار باچاخان چوک پر سٹی تھانے کے قریب دہشت گردوں نے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا، پولیس موبائل کے قریب موٹرسائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ ایڈیشنل ایس ایچ او اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 36 افرادزخمی ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ دھماکے کے نتیجے میں قریب عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ پولیس موبائل ،متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ریسکیو اداروں کی گاڑیوں نے جاں بحق افراد کی میتیں اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا جہاں 6 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ سول اسپتال میں ایمرجنسی لگا کر ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو طلب کرلیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، صوبائی کابینہ نے کوئٹہ کے باچا خان چوک پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے پولیس حکام سے دہشت گردی کے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) ،جمعیت علمائے اسلام نظریاتی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق دھماکے میں پولیس کی گاڑی ہی ہدف تھی۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او بھی زخمی ہوئے جو ٹراما سینٹر میں زیرعلاج ہیں۔