کوئٹہ : ایف سی کی فائرنگ سے زخمی کلثوم کی حالت بدستور تشویشناک

Quetta

Quetta

کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں گزشتہ رات ایف سی اہلکاروں کی اندھا دھند فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون کلثوم کی حالت بدستور تشویشناک ہے، ایک جانب ڈاکٹرز ان کی جانب بچانے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف ایف سی نے پریس ریلیز کی صورت میں ہمدردی کے دو بول جاری کر دیے، لیکن ذمہ دار اہل کاروں کیخلاف کارروائی پر کوئی بیان نہیں آیا۔ کوئٹہ میں شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری پولیس کے ساتھ اگر کسی اور ادارے پر ہے تو وہ ہے فرنٹئیر کور بلوچستان، شہر کی سڑکیں ان کی لائٹ مشین گنز کی سنگینو ں کی نوک پر رکتی اور چلتی ہیں۔

اگر چلتی گاڑی نہ رکے تو پھر ان کی بندوق چلتی ہے، لیکن گولی نشانے پر لگے یا نہیں، اس کی کوئی ضمانت نہیں اور ایسا ہی کل رات گلستان ٹاون کی موسی چیک پوسٹ پر ہوا۔ جہاں بقول ایف سی کے ایک مبینہ مشکوک گاڑی نہ رکی تو اس پر فائرنگ کردی گئی، لیکن نشانہ اتنا سیدھا کہ گاڑی والا تو بچ کر نکل گیا، ایک رکشے میں بیٹھی 2 خواتین کو اس بوکھلاہٹ کی قیمت چکانا پڑگئی، جن میں سے ایک کے سر میں گولی جالگی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد خواتین کے ساتھ موجود لوگ مدد کیلئے چیخ و پکار کرتے رہے۔

لیکن ایف سی اہل کار بے حسی کی چادر اوڑھے کان لپیٹے کھڑے رہے، ہمت کرکے ایک یلو کیب ڈرائیور نے خاتون کو کمبائنڈ ملٹری اسپتال پہنچایا، جہاں دوسروں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے والی کلثوم موت سے جنگ لڑ رہی ہیں۔ گھر سے شادی کی تقریب میں جانے والوں کو یہ اندازہ ہی نہ تھا کہ ان کی خوشیاں ماتم میں بدل جائیں گی۔

ایف سی کے پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ نے خاتون سے ہمدردی کے دو بول پر مبنی بیان تو جاری کردیا۔ لیکن طاقت کے نشے میں چور اہل کاروں کے خلاف کیا کارروائی کی جائے گی، اس سوال پر اس بیان کی زبان کو تالا لگ گیا۔