کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں آٹے کی قیمت میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، اضافے کے بعد آٹے کی فی کلو قیمت 44 روپے تک پہنچ گئی، اس صورتحال میں انتظامیہ مسلسل خواب خرگوش میں نظر آتی ہے۔ کوئٹہ میں آٹے کی فی کلو ریٹیل قیمت میں ڈیڑھ روپے تک کا مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حالیہ اضافے کے بعد آٹے کی فی کلو قیمت 44 روپے جبکہ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 880 روپے تک پہنچ گئی، عیدالفطر کے بعد آٹے کی فی کلو قیمت میں مجموعی طور پر چار روپے تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ، رمضان المبارک میں آٹا 40 روپے فی کلو اور 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے میں فروخت کیا جارہا تھا، اس صورتحال سے ویسے تو متوسط طبقہ بھی متاثر ہوا ہے۔
تاہم غریب مزدور طبقہ کی پریشانی تو اور زیادہ ہوگئی ہے۔ ہم روزانہ کا دیہاڑی والے لوگ ہیں ،سو ، دو سو روپے کی دیہاڑی ہے، پنتالیس روپے کلو آٹا کہاں سے خریدیں۔ آٹے کی قیمت اور بڑھ گئی ہے، حکومت غریب مزدوروں کا خیال کرے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ سرکاری طور پر آٹے کی فی کلو قیمت 35 روپے جبکہ 20 کلو کے تھیلے کی قیمت 702 روپے مقرر کی گئی ہے۔
مگر مارکیٹ میں مہنگا آٹا فروخت کرنیوالوں کو گراں فروشی کا کوئی ڈر یا خوف نہیں ہے، نہ ہی اس حوالے سے دوکانوں پر سرکاری ریٹ لسٹ ہی آویزاں کی گئی ہے، دوسری جانب آٹا ڈیلر آٹے کی صوبے سے ہمسایہ ملک سمگلنگ کو اس کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ قرار دیتے ہیں۔ آٹا افغانستان سمگل ہورہا ہے، اسی وجہ سے مہنگا ملتا ہے، جب مہنگا ملے گا تو آگے بھی ہم مہنگا ہی بیچتے ہیں۔ آٹا زندگی کی بنیادی ضرورت ہے، اس کی قیمت میں مسلسل اضافہ لمحہ فکریہ ہے اور ایسی صورتحال میں کہ جب حکومت اور انتظامیہ اس کا کوئی نوٹس ہی نہ لے۔