کوئٹہ میں پٹرول پمپ مالکان اور کسٹم حکام کا تنازع شدید

Quetta

Quetta

کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں پٹرول پمپ مالکان اور کسٹم حکام کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا، ہڑتال کے باعث شہری غیر قانونی پٹرول پمپوں سے ناقص ایرانی پٹرول بھی 150 روپے لیٹر خریدنے پر مجبور ہوگئے۔ بلوچستان پٹرولیم ایسوسی ایشن کی جانب سے سمگل شدہ پٹرول بیچنے کے الزام میں دو پٹرول پمپ سیل کئے جانے پر کی جانے والی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی، ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ محکمہ کسٹم نے چھاپے مارکر انکے دو پیٹرول پمپ بلاوجہ سیل کردئیے تھے، دوسری جانب پٹرول پمپ بند ہونے کے باعث غیرقانونی پٹرول پمپوں پر ایرانی پٹرول کی قیمت 150روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی۔

محکمہ کسٹم نے اس حوالے سے موقف جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے آن کیمرہ موقف دینے سے انکار کر دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ کارروائی سمگل شدہ پٹرول اور ڈیزل کی فروخت کے خلاف کی گئی اور اس حوالے سے مزید کاروائی جاری ہے۔ محکمہ کسٹم کا موقف اور پٹرول پمپ مالکان کی ہڑتال کے حوالے سے ہٹ دھرمی اپنی جگہ مگر شہر میں جگہ جگہ غیرقانونی پٹرول پمپوں کے قیام اور وہاں پر پٹرول کی مہنگے داموں بجائے خود متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔