کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے پانچ افراد کی ہلاکت پر ورثا نے لاشیں سڑک پر رکھ کر دھرنا دیدیا، شہر بھر میں دفعہ 144 نافذ، سرچ آپریشن میں ملوث 2 دہشتگرد گرفتار کرلیے گئے۔
کوئٹہ میں میزان چوک اور سرکلر روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہزارہ برادری کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے ، ورثا نے لاشیں باچا خان چوک پر رکھ کر دھرنا دیا ، شہرمیں دفعہ 144 اور ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ، حساس اداروں نے سرچ آپریشن کے دوران واقعہ میں ملوث دو دہشت گرد گرفتار کر لئے۔
کوئٹہ کے میزان چوک اور سرکلر روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہزارہ برادری کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے ۔ فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ، دکانیں بھی بند ہوگئیں ، مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور صوبائی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔ ورثاء جاں بحق ہونیوالوں کی لاشیں لئے باچا خان چوک پہنچ گئے اور دھرنا دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت اور پولیس امن قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بارے میں تفتیش میں پیشرفت سے متعلق 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ محکمہ داخلہ نے شہر بھر میں دفعہ 144 اور ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی۔
بلوچستان شیعہ کونسل نے کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کر دی جبکہ مجلس وحدت المسلملین کی جانب سے پانچ روزہ سوگ منایا جائے گا ، نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ ن اور ق نے شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف خروٹ آباد میں حساس اداروں نے سرچ آپریشن کے دوران دو ٹارگٹ کلرز کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملز م ہزارہ برادری کے 5 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔