کوئٹہ … کوئٹہ کے نواحی علاقے کیرانی روڈ پر ہزارہ کالونی میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں خواتین سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی، 100 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
نمائندگان کے مطابق کوئٹہ کے علاقے کیرانی روڈ پر بازار کے قریب رکشہ میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کے زور دار دھماکے میں 30 افراد جاں بحق اور خواتین و بچوں سمیت 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق 25افراد کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ شدید زخمی افراد کو سی ایم منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی جان بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈی آئی جی وزیر خان ناصر کا غیر ملی نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کہنا ہے کہ دھماکا کیرانی روڈ پر ہزارہ کالونی میں ہوا اور جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دھماکے میں کئی گاڑیوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز تقریباً پورے شہر میں سنی گئی۔ دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کسی کو بھی علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی، تاکہ کسی دوسرے دھماکے کی صورت میں نقصان نہ ہو۔ دھماکے کے مقام پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں،
زخمیوں کو سول اور بی ایم سی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔ نمائندہ کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ، ریسکیو اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر مشتعل افراد کی جانب سے پتھراوٴ کیا گیا جبکہ علاقے میں فائرنگ بھی ہوئی۔
دھماکے کے بعد کوئٹہ کے شہر کے مختلف علاقوں میں کشیدگی پھیل گئے اور مشتعل افراد نے گاڑیوں پر پتھراوٴ کیا۔ دوسری جانب مجلس وحد المسلمین، تحفظ عزاداری کونسل اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
مجلس وحدت المسلمین نے کل کوئٹہ میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال اور تحفظ عزاداری کونسل نے 7 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ جعفریہ الائنس نے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔