کوئٹہ (جیوڈیسک) سول اسپتال کوئٹہ کے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو شہباز ٹاؤن کے علاقے سے مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق سول اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر شیخ ابراہیم خلیل جمعرات کو نجی اسپتال سے واپس اپنے گھر شہباز ٹاؤن جا رہے تھے، جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے اور فون پر بھی ان سے رابطہ نہیں ہو رہا۔
ڈاکٹر شیخ ابراہیم خلیل کی گاڑی ان کے گھر کے قریب سے مل گئی، جس کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کوئٹہ نے بتایا کہ ڈاکٹر ابراہیم کو اغوا کیے جانے کا خدشہ ضرور ہے تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا، تاہم پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کی ناکہ بندی کر دی ہے۔
ڈاکٹر ابراہیم کے نجی اسپتال میں مددگار غلام حسین نے سرجن کے اغوا کے مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست بجلی روڈ تھانے کو دے دی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ نے ڈاکٹر شیخ ابراہیم خلیل کے اغواء کی شدید مذمت کی اور کہا کہ نیورو سرجن کی بازیابی کے لیے پولیس اور لیویز کو ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرجن کو جلد بحفاظت بازیاب کرا لیا جائے گا اور اغواء کار قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے )، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور بولان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کے اغوا کی بھرپور مذمت کی ہے۔
پی ایم اے نے آج سول ہسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ بولان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے آج سے صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔