کوئٹہ (ضجیوڈیسک) کوئٹہ میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی بس میں دھماکے سے گیارہ طالبات جاں بحق اور انیس زخمی ہو گئیں۔ چیف سیکرٹری بلوچستان بولان میڈیکل کمپلیکس میں زخمیوں کی عیادت کیلئے پہنچے تو وہاں بھی دھماکا ہو گیا۔ دھماکے کے بعد شدید فائرنگ بھی ہوئی جس سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہید ہو گئے۔
ویمن یونیورسٹی کی بس طالبات اور اسٹاف کو چھٹی کے بعد گھر چھوڑنے جا رہی تھی کہ بروری روڈ پر پہلے سے نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس سے بس کو آگ لگ گئی اور وہ مکمل تباہ ہو گئی۔ دھماکے کے نتیجے میں گیارہ طالبات جاں بحق اور انیس زخمی ہو گئیں۔ امدادی اداروں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا۔
جہاں متعدد طالبات کی حالت تشویش ناک ہے۔ واقعہ کے آدھ گھنٹے بعد چیف سیکرٹری بلوچستان سی سی پی او کے ہمراہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں زخمیوں کی عیادت کیلئے پہنچے۔ عیادت کے بعد چیف سیکرٹری واپس جا رہے تھے کہ دہشت گردوں نے وہاں بھی دھماکا کر دیا جس کے بعد وہاں شدید فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔
دھماکے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ اور اسسٹنٹ کمشنر انور علی شر زخمی ہو گئے تاہم سیکورٹی اہلکاروں نے چیف سیکرٹری کو بحفاظت وہاں سے نکال لیا۔ دھماکے کے بعد اسپتال میں افراتفری پھیل گئی اور مریض اور ان کے لواحقین خوف و ہراس میں مبتلا ہو گئے۔ مشتعل افراد نے دنیا ٹی وی کے رپورٹر، کیمرہ مین سمیت میڈیا کے نمائندوں، ڈی آئی جی اور مریضوں کو یرغمال بنا لیا۔