کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ چمن ہاؤسنگ سکیم دھماکے میں اے آئی جی حامد شکیل اور اے ایس آئی رمضان سمیت تین پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ دھماکے میں 8 افراد زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق دہشتگردوں نے کوئٹہ کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا اور چمن ہاوسنگ سکیم میں دھماکے سے فضا گونج اٹھی۔ پولیس کے مطابق مبینہ خود کش دھماکے میں اے آئی جی حامد شکیل، اے ایس آئی رمضان اور ڈرائیور جلیل شدید زخمی ہوئے مگر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ دھماکے میں کانسٹیبل عمران، کانسٹیبل عاصم، کانسٹیبل عین الدین سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر سی ایم ایچ اور سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹز کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے میں 2 پولیس موبائل اور 2 موٹر سائیکلز کو بھی نقصان پہنچا۔ ڈی جی سول ڈیفنس اسلم ترین کے مطابق اے آئی جی حامد شکیل پر ہونے والا حملہ خودکش تھا جس میں 10 سے 15 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، خودکش حملہ آور کے اعضاء ڈی این اے کے لئے محفوظ کر لئے ہیں۔
پولیس کے مطابق دہشتگردوں نے اے آئی جی حامد شکیل درانی کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گھر سے دفاتر جا رہے تھے۔ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز نے حاصل کر لی، دھماکے کی جگہ سے ایک دستی بم بھی مل گیا۔
وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے چمن ہاؤسنگ سکیم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔