کوئٹہ (جیوڈیسک) سریاب روڈ پربس میں دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
اندرون شہر چلنے والی بس سریاب روڈ پر دکانی بابا چوک کے قریب پہنچی تو اس کے پچھلے حصے میں زور دار دھماکا ہوگیا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ اس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، ریسکیو ٹیموں نے فوری جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا جن میں سے 8 افراد کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا جب کہ شہر کے دیگر اسپتالوں میں بھی ایمرجنس نافذ کردی گئی۔
دھماکا گنجان آبادی والے علاقے میں بس ٹرمینل کے قریب ہوا، دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ دھماکے سے بس کے قریب موجود گاڑیوں اور قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، بس میں تقریبا 45 سے 50 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور اس کے باعث ہلاکتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی کا شکار ہونے والی بس کا نمبر بی ایس اے 348 ہے جس میں
دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ بی ڈی ایس ذرائع کا کہنا ہےکہ دھماکے میں تقریباً 20 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تاہم مزید تحقیقات کے بعد درست اندازہ لگایا جاسکے گا۔ ایف سی اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کرنا شروع کردیئے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف، صدر ممنون حسین اور سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔