کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ کے علاقے کلی الماس میں کارروائی کے دوران 2 خودکش بمباروں سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ ملٹری انٹیلی جنس کے کرنل سہیل عابد شہید اور 4 سکیورٹی اہلکارزخمی ہوئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔
آپریشن ردالفساد کے تحت بلوچستان کی سرزمین دہشت گردوں پر تنگ کر دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز کو کلی الماس کے علاقہ میں خودکش بمباروں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس پر فورسز نے کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 خود کش بمباروں سمیت 3 دہشتگرد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک زخمی دہشتگرد کو گرفتار کر لیا گیا۔
مرنے والوں میں کالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کا سرغنہ سلمان بادینی بھی شامل ہے جو سو سے زیادہ ہزارہ کمیونٹی کے افراد اور پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھا، سر کی قیمت 20 لاکھ مقرر تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک 2 خود کش بمبار افغانی ہیں۔
دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران ملٹری انٹیلی جنس کے کرنل سہیل عابدشہید ہو گئے، فائرنگ کے تبادلے میں 4 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت تشویشنا ک بتائی گئی ہے۔
کرنل سہیل عابد شہید کا تعلق وہاڑی کے نواحی گاؤں سے ہے۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج وہاڑی سے ایف ایس سی کیا۔ سہیل عابد شہید کے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ و بارود بھی برآمد ہوا۔