کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی، زرغون روڈ پر چرچ پر حملے میں 8 افراد جاں بحق اور 20 افراد زخمی ہوگئے، فورسز کی بروقت کارروائی میں دو دہشتگرد مارے گئے، تیسرا فرار ہو گیا، حملے کے وقت چرچ میں چار سو افراد موجود تھے۔
پولیس نے کوئٹہ کو بڑی تباہی سے بچالیا، زرغون روڈ پر چرچ پر حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ تین دہشت گرد زرغون روڈ پر واقع چرچ میں اس وقت داخل ہوئے جب کرسمس کی مناسبت سے دعائیہ تقریب جاری تھی۔
دہشت گرد جیسے ہی اندر آئے تو فورسز نے گھیرے میں لے لیا جس کے بعد فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔ حملے کے بعد پولیس، ایف سی اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے پہنچ گئے۔ آئی جی بلوچستان معظم جان کے مطابق ایک حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ دوسرے نے خود کو چرچ کے گیٹ کے سامنے دھماکے سے اڑ ا لیا، تیسرا فرار ہوگیا۔ حملے کے وقت چرچ میں 400افراد موجود تھے، بمبار دعائیہ تقریب میں پہنچ جاتے تو زیادہ نقصان ہوتا۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بتایا کہ پولیس فورس کی تعیناتی کے باعث دہشتگرد مسیحی بھائیوں کو یرغمال نہ بنا سکے۔ رکن قومی اسمبلی انیتا عرفان بھی زرغون روڈ پر واقع چرچ پر پہنچیں اور پولیس کے اقدام کی تعریف کی، حملے کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
زخمیوں کو ایمبولینسز کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ حملے کے باعث چرچ کے ہال کو نقصان پہنچا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نےسرچ آپریشن کے بعد چرچ کے تمام کمپاؤنڈز کو کلیئر قرار دیدیا۔