اسلام آباد (جیوڈیسک) خواجہ آصف نے شیریں مزاری کو “ٹریکٹر ٹرالی” قرار دے دیا، اپوزیشن کے شدید احتجاج پر سپیکر قومی اسمبلی نے الفاظ حذف کرا دیئے۔
حکومتی ارکان آوازیں لگاتے رہے آنٹی چپ کر جائیں ۔ خواجہ آصف کے طنزیہ جملے نے ایک بار پھر ایوان مچھلی منڈی بنا دیا ۔ شیریں مزاری نے تقریر کے دوران احتجاج کیا تو حکومتی ارکان نے آوازیں لگائیں آنٹی چپ کر جائیں، جبکہ خواجہ آصف بولے سپیکر صاحب اس ٹریکٹر ٹرالی کو تو چپ کرائیں۔
اس پر اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی ۔ شیریں مزاری نے طنزیہ الفاظ کو خواتین کی توہین قرار دیا جس پر سپیکر نے خواجہ آصف کے الفاظ کارروائی سے حذف قرار دے دیئے۔
خواجہ آصف اس سے پہلے بھی طنز کے نشتر چلاتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان کو بھڑکاتے رہے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ این اے 110 کا فیصلہ آنے والا ہے ، اس لیے خواجہ آصف دباؤ کا شکار ہیں۔