کراچی (جیوڈیسک) کونسل آف پر وفیشنلز کے زیر اہتمام گزشتہ روز دو تلوار سے متصل گروانڈ میں یوتھ سیمینار منعقد ہوا جس میں انجینئر ز، ڈاکٹرز، وکلاء سمیت مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
یوتھ سیمینار سے حق پرست سینیٹر خوش بخت شجاعت، سابق حق پرست صوبائی وزیر برائے امور نوجوانان و رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری اور سی او پی کے انچارج طحہ ٰ احمد خان نے خطاب کیا۔
سمینار میں مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے نوجوانوں نے حق پرست اراکین پارلیمنٹرین سے سوالات کئے اور نوجوانوں کی فلاح بہبود اوراور مختلف شعبوں میں ترقی کیلئے اپنی تجاویز بھی پیش کی ۔سینٹر خوش بخت شجاعت نے کہاکہ سندھ کے شہری علاقوں میں کوٹا سسٹم کے نام پر تعلیم یافتہ اورہنر مند نوجوانوں کا استحصال کیا جا رہا ہے جبکہ اس حقیقت سے سب واقف ہیں کہ نوجوان ہی کسی بھی ملک میں صحیح اور مثبت لانے کیلئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں، برسوں سے نافذ کو ٹہ سسٹم نے شہری سند ھ میں احسا س محر ومی پیدا کردیا ہے جو تبدریج شدت اختیار کررہا ہے، شہر ی سند ھ کے عوام کا ہر شعبے میں استحصال کیا جارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں کوٹہ سسٹم کا خاتمہ کیاجائے اور سندھ کے شہری علاقوں کے عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کو دور کیا جائے۔ رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری نے کہاکہ وہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں جو تعلیم کو دل لگا کر حاصل کرتی ہیں،الطاف حسین نے ہمیشہ طالب علموں اور نوجوانوں کو تلقین کی ہے کہ وہ امتحانات محنت کرکے پاس کریں اور نقل سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ نقل کرنے سے ڈگری تو حاصل کی جاسکتی ہے لیکن علم حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے سیمینارر میں شریک مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے نوجوانوں سے کہا کہ وہ ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کیلئے اپنے اپنے شعبوں میں دلجمعی سے کام کریںاور کونسل آف پروفیشنلز کے پلیٹ فارم سے ملک و قوم کو قابل اور باصلاحیت نوجوانوں کا تحفہ دیں۔