قرآن سے فرقان

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

سال 2013 میں دورہ قرآن پہلی بارسنا
سبحان اللہ
کیسا خاموش تلاطم اٹھا دل میں
سب رنگ پھیکے ماند ہو گیے
دل پے ایک ہی رنگ میں رنگ گیا
صبغت اللہ
گہرا اور گہرا
عالی قدر استاذہ کرام کی بدولت
یہ وہ ہیں جو سنت رسول کی پیروی کرتے ہوئے اس دنیا میں اللہ کے پیغام کو پھیلا کر ہماری زندگیاں جہنم سے بچا کر
ہمیں سر سبز و شاداب باغات میں لے جا رہے ہیں
یہ نہ ہوتے تو آج نجانے ہم کہاں ہوتے
ان کے محترم وجود اللہ کی ہم پر عنایت اور ہم پر فضل کی روشن دلیل ہے
الحمدللہ
قدر کریں جو اپنی تنہائیوں کو عبادت سے مہکا سکتے تھے
مگر
وقت ہمیں دے رہے ہیں
تا کہ وہ امت کو صراط مستقیم پر لا سکیں
یورپ ہو یو امریکہ پوری دنیا میں بزریعہ نیٹ گھر گھر ہدایت پہنچا رہے ہیں
اللہ کے اذن سے
یوں تاریکی سے نور کا سفر شروع ہوا
استاد کے درجات روحانی والدین جیسے کیوں ہیں
اس کا علم عام لوگ عام سی زندگی میں نہیں جان سکتے
مگر
وہ جو متلاشی تھے
کچھ کرنا چاہتے تھے
زندگی کو معنی پہنانا چاہتے تھے
وہ رہنما استاد تلاش کر رہے تھے
پھر
قدرت کو تلاش کی یہ جستجو پسند آئی
استاذہ آپ جیسی نعمت گھر بیٹھے نصیب ہوئی
زندگی بدل گئی
بچے گھر شوہر سب کے سب پلٹ آئے
اسلام کی طرف
یہ سب ان کی وجہ سے ہوا جنہوں نے
قرآن سے فرقان عطا فرما دیا
یہ معزز کتاب جو نجانے کب سے گھر میں موجود تھی
اس کو کھولتے ہی جیسے بند دل سوچ عقل سب کھل گئے
یوں آگہی کا وردان ملا
ذات میں موجود ہر شگاف واضح دکھائی دینے لگا
گونج سنائی دی
جس کا آج کل سے بہتر نہیں وہ گھاٹے میں ہے

قرآن پاک کھلا تو آئینہ ہستی نے سب کھول باہر کیا
ندامت
شرمندگی
احساس زیاں
پشیمانی
ایسےمیں ان اساتذہ کرام نے حوصلہ دیا
توبہ کا مفہوم سمجھایا
اللہ نے اپنی ذات پر اپنی رحمت کو لازم کر لیا
لہٰذا
پیچھے نہیں
نظر
آگے خیر بانٹنے پر مرکوز کرنی ہے
یوں شکستہ وجود تعلیم سے سنوارے اور نکھار کر کاروان اسلام میں شامل کیے
عروة الوثقیٰ تھامنا ہے
یہی سوچ تھی
یوں
سفر شروع کر دیا
حرف معنی بنے اور رب کی شان
اس کے قرآن سے پہچان بننے لگی
قرآن اور اساتذہ کرام
یہ حسین و جمیل امتزاج جسے میسر آجائے اس کی خوش نصیبی کا کیا ٹھکانہ
صحبت صالحین کا اعجاز ہے
کہ
تعمیر کیلیے نفس کی مرمت مسلسل جاری رہتی ہے
یہ معرفت کا جہاں ہے
جو اہل علم بانٹتے ہیں
اس سال رمضان سے پہلے جب اپنا احتساب کیا تو پتہ چلا
ابھی ۔۔ میں ۔۔ اندر براجمان ہے
اس ۔۔میں ۔۔ کی موجودگی سے
کچھ سال سے دین کیلیے جمع
ریز گاری کے ضائع ہونے کا خطرہ لاحق تھا
لہٰذا
اللہ کے آگے گڑگڑا کے دعا کی
۔۔ میں ۔۔ کو ختم کر دیں
الحمدللہ
اللہ پاک نے توفیق دی
۔۔۔ میں ۔۔۔ کو رمضان سے پہلے نکال باہر کیا
اب انشاءاللہ
کہیں بھی اللہ کا نام اور کام ہوگا
بڑھ چڑھ کرکرنا ہے
کیونکہ
ایک اللہ
ایک رسول
ایک کتاب
کو
میری کوشش چاہیے
کہ
جس سے اللہ کی جماعت مضبوط ہو کر
اسلام کو کامیابی سے ہمکنار کرے
ہم سب مل کر اس رمضان میں
۔۔ میں ۔۔ کو مار کر بوجھ سے خود کو آزاد کر لیں
ماہ رمضان کو اللہ کی اطاعت کے لیے قرآن کے ساتھ یادگار بنا لیں
آئیے
دورہ قرآن محترم استاذہ کے ساتھ پاکیزہ دل اور معطر ذہن سے سنیں
دین و دنیا کا علم اور خیر جھولیاں بھر بھر سمیٹیں
اس عظیم قرآن کو دل پر ویسا ہی نازل ہوتا محسوس کریں
جیسا پیارے آقاﷺ کرتے تھے
یہی ہے اس رمضان کا پیغام
قرآن سے فرقان

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر