کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ ٹاؤن میں انجمن نوجوانان بنوریہ عالمیہ کی جانب سے جمعے کی شب کو محفل حسن قرات، حمد و نعت بیاد پاسبان وطن جنید جمشید کا انعقاد کیا گیا جس میں معروف و مشہور قاری ابراھیم کانسی سمیت مختلف قراء نے تلاوت قرآن سے لوگوں کے دلوں کو منور کیااور مشہور نعت خواں حافظ فہد شاہ، محمد ارسلان، حافظ اشفاق اور حافظ فصیح نے نعتیہ کلام پیش کیے جبکہ طلبہ کرام نے خاکے بھی پیش کیے۔ خصوصی بیان جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم اور شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن نے کیا۔
مفتی محمدنعیم نے کہاہے کہ قرآن مجید کی تلاوت سکون اور دلوں کو منور کرتی ہے ،قرآن مجید میں انسانیت کا سکون اور شفاء موجود ہے ، آج امت مسلمہ جن مسائل کا شکار ہے وہ دین سے دوری اور دنیا سے رغبت ہے موجودہ دور میں ابھرنے والے ہر فتنے کا توڑ کتاب اللہ میں موجود ہے،سائنس جو چیز آج بتاتی ہے وہ قرآن نے 1400سال پہلے بیان کردیاہے، جو قرآن کا دامن تھام لیتاہے رحمتیں اس کا مقدر بنتی ہیں ،جنید جمشید نے اپنی زندگی دین کیلئے وقف کی خدا نے اس کو عزت کی موت دی اس کی جدائی میں اپنے پرائے سب روئے۔
شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان شریعت کے مطابق زندگی گزاریں تو ا س کا مقابلہ دنیا کی کوئی طاقت نہیں کرسکتی ، صحابہ کرام حضور سے جو بھی آیت سنتے تھے اس پر عمل بھی کرتے تھے بے عملی علم کی افادیت کو ختم کردیتی ہے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مسلمانوں کیلئے بہترین نمونہ ہے ہمارے اکابرین کا بھی یہی شیوہ رہا ہے جو کچھ حاصل کرتے اس پر عمل کرتے تھے۔