راولپنڈی/ اسلام آ باد/ خوشاب (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آر اے بازار میں پیر کی صبح ہونے والے دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا اور دہشت گردی کے المناک واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور حکومت بالکل غیرفعال نظرآتی ہے۔
حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، 9سال سے آپریشن پر انحصار کیا جارہا ہے، 6 ستمبر کو کل جماعتی کانفرنس میں قومی قیادت کی جانب سے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حل کی ذمے داری سونپے جانے کے بعد حکومت نے اس ضمن میں اب تک کوئی قابل ذکر اقدام نہیں اٹھایا جس کے نتیجے میں بے گناہ اور معصوم شہری آگ اور خون کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے پختونخوا حکومت کی متعدد درخواستوں کے باوجود وزیراعلیٰ کو ملاقات کا وقت نہ دیے جانے پر انتہائی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیر اعظم اگر دہشت گردی کے سب سے زیادہ شکار ہونے والے صوبے کے سربراہ سے ملاقات کیلیے وقت نہیں نکال سکتے تو نہ جانے ان کی ترجیحات کیا ہیں اور عوام کے جان ومال کے تحفظ سے زیادہ انھیں کیا چیز زیادہ عزیز ہے۔
راولپنڈی دھماکے کے شہدا کے اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے دہشت گردی ہی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ دہشتگردی پر قابو پائے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، دہشتگردی کے مسئلے سے نمٹنے کیلیے تحریک انصاف پالیسی بنائے گی۔