رضا ربانی سے گزارشات

Raza Rabbani

Raza Rabbani

تحریر : عثمان غنی
سینٹ کے چیرمین رضا ربانی کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کی تضحیک کے مترادف ہے کہ ٹرمپ وزیراعظم پاکستان سے نہیں ملےـمحترم یہ کیا بیان ہوا؟ سیاست١پنی جگہ مگر ٹرمپ صاحب کون سے ارسطو کے نواسے ہیں کہ ان سے ملاقات کا شرف نہ پا کر پاکستان کی تضحیک ہونے لگی ـ
قوموں کی عزت کا دارومدار ان ملاقاتوں پر منحصر نہیں ہوتا ـقومیں اپنی شناخت محنت کے بل بوتے ، تعلیم ،سائنس ،معیشت اور دیگر شعبہ جات میں کام کر کے پیدا کرتی ہیں ـیہ ملاقاتیں تو شائد آپ سیاستدانوں کیلئے اہمیت رکھتی ہوں گی مگر قوم بنانے کے بنیادی اصول کچھ اور ہیںاور ان اصولوں پر عمل کرنے کے لئے محنت اور نیک نیتی چاہیے ۔ پہلی جنگ عظیم میں فرانس کے ہاتھوں شکست کے بعد جرمن ایک قوم بن رہی تھی تو وہاں کونسی ملاقاتیں چل رہی تھیں؟

جرمن نے ہٹلر کی قیادت میں جنگی سازوسامان اوردوسری سائنسی ایجادات میں ترقی کے وہ جوہر دکھائے کے خود سے بڑی آبادیوں کو نا کوں چنے چبوا دئیے ۔ اس ایک قوم کو شکست دینے کیلئے ساری یورپی اقوام نے ملکرجنگی ومعاشی لڑائی لڑی مگر جرمن نازی قابو آنے کا نام نہیں لے رہے تھے اور روس اور امریکہ جیسی طاقتوں کو میدان میں کود نا پڑا تب جا کر انگریزوں اور دسری اقوام کی جان بخشی ہوئی ـاور ابھی تک جرمنی دنیا کی چوتھی بڑی معیشت کا درجہ رکھتاہے ـایسا تو کوئی جمہوری بٹن ابھی تک ایجاد نہیں ہوا کہ دبایا اور ایک عدد قوم نکل آئی اور دوسری قومیں اس کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا شروع کر دیں۔

آپ نے ا یئنی ترامیم کے ذریعے جمہوریت کی صحیح معنوں میں خدمت کی ہے ـاگر ناراضی معاف تو سندھ حکومت کو گزارشات کر یں کہ وہاں حکومتی فنڈز کو عوام کی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کر ے ـتاکہ پاکستانی قوم کی تضحیک نہ ہو ـورنہ آپ تو جانتے ہیں کہ پاکستانی ڈاکٹرز،انجینرز،سائنس دان یورپی ممالک میں اپنی قابلیت منوا چکے ہیں،اور خوش اسلوبی سے دنیا کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ پاکستان کی معیشت کو بھی سہارا دیا ہوا ہے ـ آپ آئین کی تعمیر وتر قی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ایک ایسا موحول پیدا کریں کہ پاکستانی یورپی ممالک جانے کی بجائے اپنے ملک میں قابلیت منوا سکیں۔

آپ ماشااللہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ہونے کی ساتھ ساتھ سینٹ کے چیرمین ہیں ،آ پ کوئی اٰیسی آئینی ترمیم کر دیں کہ صوبہ سندھ کے ساتھ سارے ملک میں عوام کو پینے کیلئے صاف پانی مل جائے تاکہ ہم غریبوں کو دو لیٹر پانی پینے کیلیے جیب ہلکی نہ کرنی پڑےـباقی رہیں ملاقاتیں تو وہ سربراہان مملکت کے درمیان چلتی رہتی ہیں۔

Usman Ghani

Usman Ghani

تحریر : عثمان غنی