تحریر : محمد اشفاق راجا تابکاری سے متاثر غذائی اجناس سے انسانی زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے اور اسکے اثرات جان لیوا اور دیرپا ہوتے ہیں۔ غذا اور کھانے پینے کی اشیاء کے بارے میں سخت احتیاط برتی جائے اور ایسے متاثرہ علاقوں سے در آمد شدہ اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر یوں ممکن نہ ہو تو متاثرہ علاقے کی غذائی اجناس کسی صورت ہر گز ہر گز استعمال نہ کریں۔ اور یہ بھی یاد رکھیں کہ حکومتوں کی اپنی مجبوریاں ہوتی ہیں اور لازم نہیں کہ وہ ہر بات درست بیان کریں۔ 1979 میں امریکہ کے تھری مایل آئس لینڈ ایٹمی ری ایکٹر حادثے میں امریکی صدر کی کمیٹی نے تب یہ رپورٹ دی تھی کہ اس حادثے سے ہونے والی تابکاری سے انسانی جانوں کو نقصان نہیں ہوا۔ پھر کہا گیا کہ اگر انسانی جانوں کو نقصان ہوا تو بہت کم ہوگا، اور اس ”بہت کم” کی کوئی وضاحت یا حد بیان نہیں کی گئی تھی کہ کہاں سے شروع ہو کر کہاں تک ہوگا۔مگر بعد میں ہزاروں لوگ کینسر میں مبتلا ء ہوئے۔
یاد رہے کہ انسانی جسم پہ تھوڑی مقدار میں تابکاری بھی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ اگلے پانچ دس سال یا اس سے بھی لمبے عرصے میں انسانی جسم میں کون کون سے مہلک قسم کے کینسر اور انکی رسولیاں اور دیگر بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں اس بارے سائنسدان تابکاری کی مقدار کے بارے متفق نہیںلیکن جس شخص کو دیگر مسائل الرجی وغیرہ لاحق ہونگے تابکاری اس پہ عام آدمی کی نسبت بہت زیادہ اثر کرے گی۔ مثال کے طور پہ جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ ایکس رے بھی تابکاری شعائیں ہیں تو جونارمل بچہ رحم مادر میں ہو یعنی ابھی پیدا نہ ہوا ہو اور اسکی ماں کا ایکس رے کیا جائے تو اس بچے میں مدافعت زیادہ ہو گی بہ نسبت دوسرے اس بچے کے جو نارمل صحتمند ہواور جب وہ پیٹ میں ہو تو اسکی ماں نے ایکسرے نہ کروایا ہو۔
ایکسرے کروائی گئی ماں کے پیٹ میں بچے کو آئندہ لیوکیما ہونے کے خطرات نارمل صحتمند بچے سے پچاس فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔جبکہ اگر ماں کے پیٹ میں ایکسرے سے گزرنے والا بچہ الرجی کا مریض ہے تو اسے صحت مند بچے کے مقابلے میں پچاس گنا زیادہ لیوکیمیا یعنی کینسر ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ ایک اہم بات جو قابل توجہ ہے کہ کچھ لوگ تابکاری سے قدرے کم متاثر ہوتے ہیں اور کچھ لوگ انکی نسبت بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ ابھی اس بارے یقینی طور پہ کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
Nuclear Explosion
کسی ایٹمی حادثے کی صورت میں عموما ً ذرات ایک ساتھ پائے جاتے ہیں۔ یہ نظر نہیں آتے مگر انتہائی مہلک اور جان لیوا ہوتے ہیں۔ ان سے کینسر ، لیوکیمیا، عورت اور مرد کے جنسی گلینڈز مثانہ ، رحم وغیرہ اور دماغ میں رسولیاںپیداہوتی ہیں۔ یا معذور یا زائد اور کم اعضاء کے بچے یا عجیب الخلقت بچوں کا پیدا ہونا ممکن ہوتا ہے۔ اور اسطرح کی بہت سی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ہوا، غذا، گوشت، مچھلی، پانی، دودھ، سبزی، ساگ پات، تابکاری کی زد میں آئی اشیاء کا ستعمال۔جیسے بجلی کی اشیائ، ایئرکنڈیشنز، پنکھے ، گاڑیاں، ہوائی جہاز،گاڑیوں یا ہوائی جہازوں وغیرہ کے فاضل پرزہ جات ، یا انکی ترسیل، ٹرانسپورٹ ، پکینگ وغیرہ کے دوران ان کو چھونا۔
تابکاری کی اشیاء کے اسٹورز یا گوداموں میں سانس وغیرہ لینا۔ ایک نہایت اہم بات یاد رہے کہ تابکاری سے متاثر ایک انسان سے دوسرے انسان کو تابکاری نہیں ہوتی یعنی یہ متعدی نہیں۔ جاپان سے تابکاری کے جو کوائف ملے ہیں۔ اسکے مطابق ممکن ہے کم مقدار تابکاری کے فوری اثر کے تحت فوری موت تو نہ ہو۔
مگر یہ تابکاری متاثرہ لوگوں کے لیے درمیانی اور طویل مدت تک انتہائی خطرناک مسائل پیدا کرے گی۔مختلف قسم کے کینسر ،لیوکیمیا ،دماغ میں کینسر کی رسولیاں ، مردوخواتین میں مثانے اور رحم میں کینسر، مردو خواتین میں بانجھ پن ، معذور بچوں کی پیدائش، بچوں میں ایک یا ایک سے زائد اعضائ میں نقص وغیرہ کے خطرات شامل ہیں۔