نیویارک (جیوڈیسک) لبنان کے سابق وزیراعظم مقتول رفیق حریری کے قتل کے واقعہ میں ملوث چار مشتبہ ملزموں کے خلاف ٹرائل بہت جلد شروع ہو گا۔ اقوام متحدہ کے خصوصی ٹربیونل برائے لبنان کے قائم مقام رجسٹرار ڈیرل مینڈس نے کہا ہے کہ مقتول رفیق حریری کے قتل کے واقعہ میں ملوث چار مشتبہ ملزموں کے خلاف ٹرائل بہت جلد شروع ہو گا۔
انھوں نے بتایا کہ قبل از سماعت (پری ٹرائل) کا تمام مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اقوام متحدہ کی عدالت کو مطلوبہ معلومات فراہم کر دی گئی ہیں۔ استغاثہ نے معلومات کی فراہمی کے لیے مقرر کردہ تاریخ سے قبل اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور اب پری ٹرائل جج مستقبل قریب میں مقدمے کی سماعت کے آغاز کے لیے ایک نئی تاریخ مقرر کریں گے۔
واضح رہے کہ رفیق حریری قتل کیس کی سماعت 25 مارچ 2013 کو شروع ہونا تھی لیکن شواہد کی فراہمی میں تاخیر اور لبنانی حکومت کی جانب چار مشتبہ ملزموں کی عدم گرفتاری کی وجہ سے اس کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔ ڈیرل مینڈس کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں لبنانیوں اور خطے کے عوام سمیت عالمی برادری کی سیاسی اور اخلاقی حمایت حاصل رہتی ہے تو تمام حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکتا ہے۔
ان کے بقول چاروں مشتبہ ملزموں کی عدم گرفتاری کے باوجود ان کے خلاف غیر حاضری میں بھی مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔ تاہم مینڈس کا کہنا تھا کہ غیر حاضری میں ٹرائل ہمارا پہلا انتخاب نہیں ہے کیونکہ اس سے ہم اس بات کی تہہ تک پہنچنے کی تو کوشش کریں گے کہ حقیقت واقعہ کیا ہے۔ دوسرا اس سے متاثرین اور عینی شاہدین کو اپنی کہانی بیان کرنے کا موقع ملے گا۔
اس سے ہمیں اس صورت حال سے بھی بچنے کا موقع مل سکتا ہے کہ جس میں الزام علیہان کوئی ایسا فیصلہ کرلیں جس سے پورا عدالتی عمل ہی تہس نہس ہو کر رہ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ لبنانی حکومت نے رقوم کی فراہمی سمیت ٹربیونل سے متعلق اپنی تمام ذمے داریوں کو پورا کیا ہے۔ اس نے ججز کے تقرر اور معاونت کے لیے درخواستوں کو پورا کیا ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ لبنان اس ضمن میں مستقبل میں بھی اپنی ذمے داریوں کو پورا کرتا رہے گا۔