اسلام آباد (جیوڈیسک) سانحہ کوئٹہ از خود کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا کہنا ہے اگر رحمان ملک کو کوئٹہ میں ہونے والی کسی بڑی دہشت گردی کے بارے میں پتا ہے تووہ معلومات شیئر کیوں نہیں کرتے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سانحہ کوئٹہ کے از خود نوٹس کی سماعت کی ۔آئی جی، سی سی پی او، ہوم سیکرٹری عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔ پراسیکوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی اور سی سی پی او صبح نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئے ہیں۔ گیارہ بجے تک پہنچ جائیں گے۔
پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایم این اے ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات میں پندرہ سو لوگ مارے گئے لیکن عدالت میں ایک چالان بھی پیش نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سے رحمان ملک کہہ رہے ہیں کہ کوئٹہ میں بڑی دہشت گردی ہو سکتی ہے خوف کے باعث ہمارے بچے اپنے سکول نہیں جا رہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر رحمان ملک کو پتا ہے تووہ معلومات شیر کیوں نہیں کرتے۔ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ کل ایسے واقعات نہیں ہوں گے۔