اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان ریلوے نے نئی اسکریپ پالیسی کے تحت اسکریپ کی نیلامی ڈی سینٹرلائز کر کے مالی سال 2015-16 کے لئے اسکریپ کی فروخت سے ڈیڑھ ارب روپے ریونیو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا ہے جبکہ ریلوے اسکریپ کار آمد بنانے اور باہر سے لوہے کے بلٹ خریدنے کے بجائے پاکستان ریلوے کی اسٹیل شاپ کو ازسر نو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان ریلویز کے ذمے دار ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزارت ریلویز کے حکام نے پاکستان ریلویز کے تمام ڈویژنوں پر موجود ریلویز اسکریپ کی منصفانہ طور پر نیلامی کے نظام کو منصفانہ بنانے کے لئے نئی اسکریپ پالیسی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت اسکریپ کی نیلامی ڈی سینٹر لائز کردی ہے۔
اب پاکستان ریلوے کے تمام ڈویژنوں پر اسکریپ کی نیلامی ہوگی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل پاکستان ریلوے کے اسکریپ کی نیلامی پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹر لاہور میں منعقد ہوا کرتی تھی جس کے لئے ریلوے کے تمام آٹھوں ڈویژنوں سے اسکریپ لاہور لایا جاتا تھا اور اس نیلامی میں صرف بڑے بڑے ٹھیکیدار ہی حصہ لے پاتے تھے۔
ذرائع کے مطابق اب پاکستان ریلوے کی نئی اسکریپ پالیسی سے تمام ڈویژنوں میں اسکریپ کی نیلامی ہو سکے گی جس میں چھوٹے چھوٹے ٹھیکیدار اسکریپ کی نیلامی میں حصہ لے سکیں گے، ذرائع نے یہ بھی بتایا کی نئی اسکریپ پالیسی کے تحت اب 2 ہزار ٹن سے زائد کی لاٹ پر ایک ہی بار نیلامی پر پابندی لگا دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 2014-15 میں پاکستان ریلویز نے اسکریپ کی نیلامی سے ایک ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا تھا جبکہ مالی سال 2015-16 میں اسکریپ سے ریونیو کا ٹارگٹ ڈیڑھ ارب روپے رکھا گیا ہے، ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان ریلوے اس وقت ٹریک اور دیگر ضرورت کے لئے پاکستان اسٹیل ملز سمیت دیگر اسٹیل ملزسے لوہے کے بلٹ خرید رہا ہے۔
تاہم پاکستان ریلویز نے لاہور میں موجود پاکستان ریلویز کی اپنی اسٹیل شاپ کو ازسر نو فعال بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس وقت اسٹیل شاپ کی ایک فرنس (بھٹی ) بند جبکہ دوسری میں صرف 25 فیصد کا م کر رہی ہے، ریلوے کے وفاقی وزیر نے اس سلسلے میں ریلویز حکام سے بریفنگ طلب کی ہے کہ کیسے اسٹیل شاپ کو فعال بنایا جا سکتا ہے تاکہ مارکیٹ سے لوہے کے بلٹ خریدنے کے بجائے زیادہ مقدار میں اسکریپ کو اسٹیل شاپ میں عمل میں لا کر کار آمد بنایا جاسکے۔