لاہور (جیوڈیسک) ریلوے کے شعبہ سول انجینئرنگ کے افسران اثرورسوخ کے باعث گریڈ 20 اور 21 کی اہم سیٹوں پر قابض ہو گئے جس سے شعبہ مکینیکل اور ٹریفک کمرشل کے افسران دلبرداشتہ ہو گئے۔ علاوہ ازیں ریلوے سے ریٹائرڈ ہونے والے شعبہ سول انجینئرنگ کے سابق جنرل منیجر ریلوے انجم پرویز، سابق ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے محمد خالد دوبارہ ریلوے میں کنٹریکٹ پر آنے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق سابق جنرل منیجر ریلوے انجم پرویز کو ریلوے ایڈوائزر تعینات کرنے کے لئے سمری منظوری کے لئے پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے
اسی طرح سابق ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے محمد خالد کو ریلوے ٹریک پراجیکٹ ایم ایل ون میں سیکٹر انچارج لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ چند ماہ قبل ریٹائرڈ ہونے والے شعبہ سول انجینئرنگ کے ریلوے افسر سعید خاور کو ریڈیمکو میں تعینات کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق ریلوے کی ملک بھر میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس گریڈ 20 کی کل 8 سیٹیں ہیں جس میں ڈی ایس ریلوے مغل پورہ کی سیٹ ٹیکنیکل ہونے کی وجہ سے مستقل طور پر شعبہ مکینیکل کے پاس ہے اور دوسری طرف ڈی ایس کی 5 سیٹوں پر سول انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے ریلوے افسران قابض ہیں جبکہ اس کے برعکس شعبہ مکینیکل کے پاس ڈی ایس ریلوے راولپنڈی کی ایک سیٹ ہے،
ذرائع کے مطابق گریڈ 21 کی اہم سیٹوں پر بھی شعبہ سول انجینئرنگ کے بیشتر افسران قابض ہیں جبکہ دوسری طرف شعبہ ٹریفک کمرشل کو گریڈ 21 کی صرف 3 سیٹیں دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریلوے کے شعبہ سول انجینئرنگ کے سابق افسران کی ریلوے میں دوبارہ تعیناتی کے حوالے سے بعض افسران نے عدالت سے رجوع کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔