لاہور (جیوڈیسک) پاکستان ریلوے میں جان ڈالنے کے لیے چین سے آنے والے انجن خود ہی مردہ نکلے جو اپنے سفر کے پہلے روز ہی ڈھیر ہوگئے۔ چین سے درآمد کیے جانے والے نئے انجن میں سے 2 انجن اپنے سفر کے پہلے روز ہی فیل ہوگیا۔ چائنا سے درآمد 14 انجنوں کو چینی ماہرین نے ایک سال کی ریسرچ کے بعد پاکستان پہنچایا تھا۔
اور انہیں ایک ماہ تک عارضی طور پر چلا کرمسافر ٹرینوں کے لیے فٹ قرار دیا گیا تھا لیکن ان میں سے 2 انجن جو شالیمار اوراکبربگٹی ایکسپریس کے ساتھ لگائے گئے تھے وہ اپنے سفر کے پہلے روز ہی سکھر کے قریب فیل ہوگئے۔
انجن فیل ہونے کےبعد جنرل منیجر ریلوے نے ماہرین کو ذمے دار ٹھہرانے کے بجائے دونوں انجنوں میں الیکٹرک خرابی بتادی اور ساتھ ہی خرابی دور کرنے کی ذمے داری بھی چینی انجینئرز پر ڈال دی۔
واضح رہے کہ وزارت ریلوے نے محکمے میں انجنوں کی کمی دور کرنے کے لیے چین سے 14 انجن درآمد کیے تھے اور اس موقع پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا تھا کہ نئے آنے والے انجن بہت معیاری ہیں اب انجن کے فیل ہونے کے واقعات میں کمی آئے گی