لاہور (جیوڈیسک) ریلوے مغل پورہ ورکشاپ میں لوکل پرچیز کی مد میں سرکاری رقم خوردبرد کر لی گئی، شعبہ ویجی لینس سیل نے فراڈ پکڑ لیا اور رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوا دی۔ ذرائع کے مطابق ریلوے مغل پورہ ورکشاپ ڈبلیو ایم کیرج نے لفٹر کے ٹائر خریدنے کیلئے ڈی ایس ریلوے مغل پورہ ورکشاپ اعجاز ابڑو سے منظوری لی جس پر ڈبلیو ایم کیرج مغل پورہ کے ملازمین نے بازار سے 58 ہزار روپے میں ٹائروں کی کو ٹیشن لی اور بعد ازاں ظاہر کیا کہ ٹائر 54 ہزار روپے میں خریدے گئے ہیں اور باقی 4 ہزار روپے کی رقم سر کاری خزانے میں جمع کرا دی اور ریلوے کے اعلیٰ افسران کو بتایا گیا کہ ملازمین 4 ہزار روپے کی رقم ہڑپ کر سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور ٹائر 54 ہزار روپے میں خرید کر بقایا رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ریلوے ڈبلیو ایم کیرج شاپ کے ملازمین کی ایما نداری کا علم جب ریلوے کے شعبہ ویجی لینس سیل کو ہوا تو اس نے ٹائر خریداری کی فائل اپنے قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کر دیں جس پر انکشاف ہوا کہ سمری میں جس کمپنی کے ٹائر خریدنے کا حوالہ دیا گیا تھا وہ نہیں خریدے گئے اس کی جگہ کسی اور کمپنیکے ٹائر لئے گئے ہیں اسکے بعد پتہ چلا کہ ایماندار ملازمین نے لفٹر کے ٹائر 34 ہزار رو پے میں خریدے تھے اور دکان کے مالک سے رسید پر رقم نہ لکھوائی اور خالی رسید حاصل کر لی جس پر بعد میں اپنے ہاتھ سے ٹائروں کی رقم 54 ہزار روپے لکھ دی اورسر کاری خزانے میں 4 ہزار روپے جمع کرا کے 20 ہزار روپے کی رقم خورد برد کر لی،
ذرائع کے مطابق ریلوے ویجی لینس سیل نے متعلقہ دکان کے مالک سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا کہ اس سے خالی رسید لی گئی تھی جبکہ ٹائر 34 ہزار روپے میں فروخت کئے گئے ہیں جس پر ویجی لینس سیل نے مذکورہ صفحے کی کاپیاں بھی حاصل کر لی ہیں اور فراڈ کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوا دی ہے تاکہ متعلقہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی جا سکے، ذرائع کے مطابق ریلوے ویجی لینس سیل نے اس سے قبل بھی مغل پورہ ورکشاپ میں لوکل پرچیز کی مد میں فراڈ پکڑا تھا جس میں جعلی کوٹیشن بکس بھی شامل تھیں۔