اسلام آباد (جیوڈیسک) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں حالیہ بارشیں فصلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی تاہم یہ آم، سیب، آلو بخارے سمیت ایسے پھلدار درخت جن پر پھول آ رہے ہیں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں، کسان حفاظتی تدابیر کے طور پر فصلوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔
قومی تحقیقی مرکز برائے زراعت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عظیم اور پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیر الطاف نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بارانی علاقوں سمیت ملک کے دیگر چنے اورگندم کی کاشت والے علاقوں کے لیے بارش سے فصل بہتر ہوگی تاہم جن علاقوں میں گندم کی فصل پر سٹے لگے ہوئے ہیں ان علاقوں میں بارش کے بعد اگر تیز ہوا چلتی ہے تو پھر گندم کی فصل کو نقصان ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاول کی کاشت کے علاقوں میں زمینیں پکی ہیں، ان علاقوں میں زمین پانی کو جزب نہیں کرتی اس لیے چاول کی فصل کو نقصان کا اندیشہ ہے، اکثر باغات میں پھلدار درختوں پر پھول آتے ہیں ان میں سیب، ناشپاتی، آلو بخارہ اور آم شامل ہیں، اس موسم میں اس طرح کی بارش سے بیماری فوراً حملہ کرتی ہے اور پھول گر جاتے ہیں جس سے پھلوں کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجموعی طور پر گندم اورچنے کے بارانی کے ساتھ جنوبی پنجاب اور سندھ کے علاقوں کو فائدہ ہوگا، کسان احتیاطی تدابیر کے طور پر فصلوں میں پانی نہ کھڑا ہونے دیں، اس سے فصل خراب ہو سکتی ہے، اس لیے پانی کو ڈرین کر دیں۔