اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورنے سفارش کی ہے کہ پنجاب اورسندھ میں سیلابی صورت حال کے پیش نظر 26ستمبر کو بلدیاتی انتخابات سے گریز کیا جائے۔
الیکشن کمیشن کے حکام نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں دشواری کا سامنا ہے، 27جولائی کو سپریم کورٹ سے شیڈول جاری کرنے کے لیے ایک ماہ کاوقت مانگا جائے گا، ملک میں پہلی بار16 اگست کوہری پورمیں انتخابات کے دوران بائیومیٹرک مشین استعمال کی جائے گی۔
کمیٹی کااجلاس چیئرمین میاں عبدالمنان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس کوبریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب فتح محمدنے کہاکہ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی الیکشن سپریم کورٹ کے حکم پرہی 20 ستمبر کو شیڈول ہیں تاہم الیکشن کمیشن کواس کے انعقادکے حوالے سے دشورای کا سامناہے، پنجاب میں55 ہزارسے زائد نشستوں پر بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔
جن کے لیے35کروڑ بیلٹ پیپرز درکار ہوں گے جبکہ ہرپولنگ اسٹیشن پر تعیناتی کیلیے2 پولیس اہلکاربھی دستیاب نہیں، جنوبی پنجاب کے اضلاع کی انتظامیہ نے سیلاب کی صورت حال کے باعث انتخابی عملہ دینے سے معذرت کرلی ہے، بڑی تعدادمیں انتخابی عملے کی مناسب اندازمیںتربیت بھی نہیں کی جاسکی جبکہ سندھ میںتاحال بلدیاتی رولزنہیں بنائے گئے۔
انھوں نے کہاکہ ملک میں حالیہ سیلاب اورنامکمل تیاریوں کے باعث سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے مزیدوقت لینے کافیصلہ کیاہے، سپریم کورٹ سے ہم پہلے ہی رجوع کر چکے ہیں،27 جولائی کوسپریم کورٹ سے درخواست کی جائے گی کہ انتخابی شیڈول جاری کرنے کے لیے مزیدمہلت دی جائے۔