بدین (عمران عباس) بارش اور بجلی نے بدین ضلع کی زندگی مفلوج کر دی بدین شہر سمیت بدین ضلع کے تمام شہروں میں گذشتہ دو دنوں سے تیز طو فانی ہوا ؤ ں کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا جس کے باعث بدین شہر سمیت تمام شہروں کے نشیبی علا ئقوں میں با رش کا پانی جمع ہو گیا میونسپل کمیٹی اورمحکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کی جانب سے نکاسی آب کا نظام نا کارہ ہونے کے با عث بارش کا پا نی شہر کی گلیوں اور رو ڈوں پر تالاب کی شکل اختیار کر گئے ہیں جس کے باعث شہریو ں کو عام درفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب بارشوں کا پانی کھڑی فصلوں میں جمع ہو جانے کے باعث سبزیوں اور فھٹی کی فصلوں کو سخت نقصان ہونے کا اندیشہ ہے مسلسل اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہونے کے باعث بجلی کا نظام بھی درم برہم ہو گیا ہے اور مسلسل 16 گھنٹے تک بجلی بند رہنے کے بعد بدین شہر سمیت ضلع کے دوسرے شہروں کے مختلف علاقوں میں تاحال بجلی بحال نا ہو سکی ہے بجلی کی بندش کے با عث واٹر سپلائی کے ذریعے شہریوں کو پینے کا پانی بھی فراہم نا ہو سکا ہے بارش کے پانی کی نکاسی نا ہو نے اور مسلسل بجلی کی بندش اور پینے کے پانی کی فراہمی بند ہونے پر شہری مشتعل ہو گئے۔
روڈوں پر نکل آئے سینکڑوں شہریوں نے قاضیہ واہ پل ٹائر جلا کر شہر کی داخلی اور خارجی سڑکیں بند کردیں کئی گھنٹوں تک سڑکیں بند رہنے کے باعث شہری زندگی مفلوج ہو کر رہگئی لیکن ضلع انتظا میہ کا بدین میں نام نشان نہیں ہے بعد میں کچھ شہریوں کی مداخلت پر شہریوں نے دہرنا اور احتجاج ختم کیا گیا صحافیوں اور شہریوں کی جانب سے مسلسل حیسکو بدین کے اہلکاروں،اور ایکسیئن سے اور ڈی سی بدین سے رابطہ کرنے پر ان کے تمام فون اور مو بائل بند مل رہے ہیں حیسکو بدین کی آفس میں قائم شکایتی سینٹر اور فون بھی بند پڑے ہیں۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے17 جولائی سے21 جولائی تک عید الفتر کی چھٹیاں ختم ہو نے کے با وجود اور طوفانی بارشوں اورسیلاب کے امکانات کے پیش نظر تمام اضلاع میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیئے اقدامات کرنے کے احکامت جاری کر نے کے باوجود ڈی سی بدین سمیت تمام افسران ڈیو ٹیوں سے غائب ہیں او رچھٹیاں ختم ہو نے کے پہلے اور دوسرے دن ڈی سی آفیس سمیت تمام سرکاری آفیسوں میں ملا زمین کی حاضری نا ہو نے کے برابر رہی۔