حالیہ بارشوں سے ملک بھر میں 58 افراد ہلاک ہو گئے، نیشنل ڈیزاسسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تمام تر صورتحال کنٹرول میں ہے۔ این ڈی ایم اے کی پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر آئی ٹی انوشہ رحمان کی حاضری معمہ بنی رہی۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہونے والی بارشوں سے ملک بھر میں 58 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
66 ہزار سے ذائد گھروں کو نقصان پہنچا۔ چیئرمین نیشنل ڈزاسٹر مینیجمنٹ آتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ موجودہ سیلاب سے ہونے والے نقصان پر قابو پا لیا گیا ہے۔ اس وقت دریائوں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ چیئرمین نے مزید بتایا کہ تمام تر ٹوٹنے والے بند اورشگاف مرمت کر دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے نتایا کہ پی ڈی ایم ایز نے اپنے وسائل سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کام جاری رکھا ہوا ہے۔ فیڈرل فلڈ کمشن کے چیف انجینیر عالمگیر خان نے ذرائع کو بتایا کہ بھارت سے آنے والے تمام دریاں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فی الحال کوئی خطرات لاحق نہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات عارف محمود نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جولائی میں بارشیں معمول سے 30 فیصد کم ہوئیں، تاہم ستمبر کے تین ہفتوں میں بارشوں کی معمول سے زیادہ ہونے کے امکانات موجود ہیں۔ این ڈی ایم اے، فیڈرل فلڈ کمشن اور محکمہ موسمیات کی پریس کانفرنس میں شرکت کی وجہ تو نظر آتی ہے مگر وفاقی وزیر آئی ٹی انوشہ رحمان کی شرکت معمہ بنی رہی۔