اسلام آباد: پنجاب میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور قیمتی انسانی جانوں کی ضیاع پر دلی ہمدردی اور اظہار افسوس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پنجاب کے حکمران عوامی فلاحی کاموں میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں بارشوں سے قبل نقصانات سے بچنے کیلئے انتظامات کا نہ کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ انہیں عوامی خدمت اور صوبے کی مفادات سے کوئی سروکار نہیں یہ صرف اپنی بادشاہت بچاوُ جنگ میں مصروف ہیںعلامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاوُنڈیشن کو ہدایات جاری کی کہ وہ اس موقع اپنے دکھی پاکستانی بھائیوںکی ہر ممکن مدد کے لئے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں انہوں نے فلاحی اداروں اور مخیر حضرات کو بھی اپیل کیا کہ وہ سیلاب متاثریں جو پنجاب حکومت اور انتظامیہ کی بد انتظامی کا شکار ہے کی مدد کے لئے بھر پور کوشش کریں تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کی دکھ درد بانٹ سکیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حکمران بحران کے حل میں سنجیدہ نہیں پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن اجلاس کرپٹ نظام کو بچانے کے لئے سٹیٹسکو کے حامیوں کا ایک ناکام حربہ ہے مقدس ایوان پر دھاندلی سے قابض لوگ پاکستان میں تبدیلی ،اصلاحات اور اپنے حق کے لئے سڑکوں پر موجود عوام کی توہین کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات اور حکومت کے ساتھ مذاکراتی ٹیم کے ممبر سید ناصر شیرازی نے مرکزی رہنماوُں کے اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت کرپٹ مافیا متحد ہو کر عوامی جد وجہد کیخلاف غلیظ پروپیگنڈوں میں مصروف ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عوامی بیداری سے یہ مافیا خائف ہے کیونکہ عوام اب ان لٹیروں کی بساط لپیٹنے کا عزم کر چکی ہے انہوں نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء پر عزم ہے اور ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کو تیار ہے سید ناصرشیرازی کا کہنا تھا کہ حکمران اپنی ناکامی اور کرپشن کو چھپانے کے نت نئے حربے استعمال کر رہے ہیں عوام ان کے چالوں سے بخوبی واقف ہے سپریم کورٹ اور اسمبلی پر حملہ کرنے والے آج کس منہ سے پرامن عوام پر آوازیں کس رہے ہیں ؟ہم اس ملک کے پر امن اور محب وطن شہری ہے اور ہمیں پاکستان کی سالمیت اور استحکام کا درد ان لٹیروں سے زیادہ ہے ہمارے کارکنان نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بھی امن اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا حکمران ہوش کے ناخن لیں اور عوامی مطالبات پر قد غن لگانے کے بجائے اس کے سامنے سر تسلیم خم کریں۔