لاہور (جیوڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیرِ اعظم نواز شریف کو محرم تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے انھیں اس دوران خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمران خان نے وزیرِ اعظم نواز شریف کی رائے ونڈ میں واقع رہائش گاہ کے قریب ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر وزیرِ اعطم نے خود کو احتساب کے لیے پیش نہ کیا تو وہ ان کی ’حکومت نہیں چلنے دیں گے۔ ‘
تحریکِ انصاف کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ اب مزید جلسے نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ محرم کے بعد تاریخ کا اعلان کریں گے اور ’اس بار اسلام آباد کو بند کیا جائے گا۔‘ عمران خان نے کہا کے ’پاناما لیکس الزامات نہیں بلکہ نواز شریف کے خلاف ثبوت ہیں۔‘
جلسے کے دوران بڑی سکرین پر شریف خاندان کے مختلف انٹرویو اور بیانات سنوائے گئے۔ عمران خان نے کہا کہ ’یہ سب اس لیے دکھایا گیا ہے کہ شریف خاندان کے افراد کی باتوں میں تضاد ہے۔‘
عمران خان نے نیب، ایف بی آر اور آیف آئی اے پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ ’ان اداروں کو کیوں نہیں کچھ نظر آیا۔‘
عمران خان نے سپریم کورٹ سے کہا کہ قوم انصاف چاہتی ہے انھوں نے کہا کہ جاتی امرا کی سکیورٹی پر آٹھ ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں اور یہاں کا عملہ بھی وائٹ ہاؤس کے عملے سے زیادہ ہے۔‘
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم نواز شریف نے چار قوانین کو توڑا ہے۔ بقول ان کے ’وزیرِ اعظم نواز شریف نے الیکشن کمیشن میں درست گوشوارے نہیں جمع کروائے، اثاثوں کو چھپایا، ٹیکس چوری کیا اور منی لانڈرنگ کی۔‘
انھوں نے کہا کہ ’مغرب میں ادارے مضبوط ہوتے ہیں اس لیے کسی وزیر اعظم کو کرپشن کرنے کی جرت نہیں ہوتی۔‘
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے انڈین وزیر اعطم نریندر مودی پر بھی شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ مودی نے ’پاکستان کی عوام کے ساتھ ساتھ دنیا کو بھی مایوس کیا ہے ۔ ’وہ ایک لیڈر نہیں بلکہ تعصب رکھنے والے انتہا پسند انسان ہیں۔ ‘
عمران خان نے کہا کہ ’مودی کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ساری قوم اپنی فوج کے ساتھ ہے۔‘ تاہم انھوں نے واضح کیا کہ وہ ’امن پر یقین رکھتے ہیں اور جنگ کے خلاف ہیں۔‘
ان کا جلسے کے شرکا سے کہنا تھا کہ اگر سرحدوں پر صورت حال کشیدہ نہ ہوتی تو کسی صورت انھیں واپس نہ جانے دیتے۔ جلسے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شریک کی جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔