لیہ (لقمان اسد) تفصیل کے مطابق امسال بھی قومی بجٹ میں لیہ تونسہ پل کی تعمیرکی خا طر رقم مختص ہونے کے امکانات دھیرے ،دھیرے مخدوش ہوتے جارہے ہیں اور جوں جوں قومی بجٹ اجلاس کا وقت قریب آتادکھائی دیتا ہے نون لیگی قیادت اور ضلع لیہ ن لیکی ارکان اسمبلی مختلف حیلے بہانے بناتے اور من گھڑت کہانی سناتے نظرا تے ہیں کبھی یہ کہا جارہا ہے کہ لیہ تونسہ پل کی ڈیزائنگ میں میجر فالٹ آیا ہوا ہے۔
جس کو دور کرنے کیلئے بہت وقت درکا ر ہے اور یہ فالٹ دور کئے بغیر قومی بجٹ میں مذکورہ میگا پراجیکٹ کے لئے رقم مختص نہ کی جاسکتی ہے جبکہ ادھر عوام یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ لاہور نے رائیونڈ روڈ ، میٹرو بس منصوبہ تو دن دیہاڑے قلیل مدت میں پایہء تکمیل کو پہنچ جاتے ہیں اور ان کی ڈیزائنگ میں کوئی فالٹ پیدا نہیں ہوتا۔اس حوالے سے اندر کی کہانی کچھ اور ہے واقفان ِ حال یہ بتاتے ہیں کہ ن لیگ کے گذشتہ دور حکومت کے آخر ی برس میں لیہ تونسہ پل کے افتتاح کا پروگرام یقینی تھا۔
لیکن تخت لاہور جنوبی پنجاب کو نظرانداز کیے جانے کی اپنی روش پر ڈٹا رہا اور عین وقت پر اس منصوبہ کی رقم اٹھا کر رائیونڈ روڈ کی تعمیر اور میٹرو بس منصوبہ پر صرف کردی گئی۔ اور یہی حا ل اب بھی ہوتا دکھائی دیتا ہے کیونکہ حیلے بہانے اور من گھڑت جواز بنا کر اب اس میگا پراجیکٹ کے لئے مختص ہونے والے فنڈز کو معدوم کرکے لاہور کے میٹرٹرین منصوبہ کے مختص کیے جانے والے ہیں ۔ لیہ کے عوام کی اکثریت میاں برادران اور لیہ کے ن لیگی ارکان ِ سمبلی کے اس ناروا رویے پر ان سے نالاں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے پسماندہ ترین ضلع ،ضلع لیہ کو ن لیگی قیادت ہمیشہ سے نظر انداز کر تی چلی آرہی ہے لیہ کے عوام یہ کہتے ہیں کہ اس ضمن میں تخت لاہور کے بادشاہ جہاں ہمارے بڑے مجر م ہیں وہاں مقامی ن لیگ کے ارکان ِ پارلیمنٹ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ اپنے ضلع کو مسلسل اپنی اعلیٰ قیادت کی طرف سے نظر انداز کئے جانے کے خلاف کسی فورم پر بھی سراپا احتجاج نہیں۔
محض ذاتی مفاد ات کے حصول کی خاطر میاں برادران کی چاپلوسی کو اپنا وطیرہ بنائے ہوئے ہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ “تخت لاہور” اخر کب تک جنوبی پنجاب کے حقوق پر شب خون مارتا رہے گا ، اور ہمارے عوامی نمائندے کب تک خاموش تماشائی بنے ہا تھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہیں گے۔