لاہور : سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا حیات میڈیکل کمپلکس اور امامیہ جامع مسجد حیات آباد کا دورہ، زخمیوں کی عیادت کی اس موقع پر گورنر کے پی کے سردار مہتاب عباسی اور وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے علامہ راجہ ناصر سے ملاقات ہوئی،علامہ راجہ ناصر عباس نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ناقص سکیورٹی انتظامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
گورنر کے پی کے کے ساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف وفاقی و صوبائی حکومتیں مکمل نا کام ہو چکی ہیں جن حکمرانوں کی دور حکومت میں عوام کی جان مال محفوظ نہیں اُن کو عوام پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں پورے ملک کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کے حوالے کر دیا جائے انہوں نے گورنر خیبر پختونخواہ اور وفاقی وزیر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہیں یہ کسی حکومت ہے۔
جو دہشت گردوں کے سرپرستوں کو بلا کر یقین دہانی کرتے ہیں کہ ہم تمہارے خلاف کوئی کاروائی نہیں کریں گے دوسری جانب دہشت گرد مخالف دورود سلام پڑھنے والوں کو پابند سلاسل کیا جا رہا ہے ہم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں دیتے آرہے ہیں اور آئندہ بھی دینگے لیکن دہشت گردوں کے سرپرست ان حکمرانوں کے ظالمانہ طرز عمل کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف سے سوال کیا کہ آپ نے کہا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج اور عوام ایک پیچ پر ہے لیکن یہاں عوام کا قتل عام ہورہا ہے پاکستان کے غیور عوام نے محسوس کیا کہ فوج دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کر رہی تو قوم دہشت گردوں کیخلاف خود میدان میں نکل آئے گی۔