راولپنڈی / فیصل آباد (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق چند روز قبل بنی گالہ میں پیپلز پارٹی کے رہنماء راجہ ریاض نے شاہ محمود قریشی کے ذریعے عمران خان سے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت کا وعدہ کیا اور 20 مئی کو فیصل آباد جلسے میں اعلان کرنے کا یقین دلایا۔
تحریک انصاف فیصل آباد کے مقامی رہنماء جلسے کے انتظامات پر بریفنگ دینے کے لئے بنی گالہ گئے تو 10 سے زیادہ رہنماء عمران خان کے سامنے راجہ ریاض کے خلاف پھٹ پڑے اور راجہ ریاض کی گیس چوری کے مقدمات جیسے کئی الزامات کے ثبوت بھی کپتان کو پیش کئے اور دعویٰ کیا کہ راجہ ریاض کی شمولیت سے تحریک انصاف کو نقصان ہو گا۔
دوسری جانب راجہ ریاض پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف کا ہونے کی خبر کی آف دی ریکارڈ تصدیق کر رہے ہیں اور انہیں باضابطہ اعلان کے لئے 20 مئی کے دن کا انتظار کرنے کو کہا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ دو ماہ سے بلاول بھٹو نے پنجاب کے اہم اجلاسوں سے راجہ ریاض کو آوٹ کر رکھا تھا جس پر راجہ ریاض نے شکوؤں پر مبنی ایک پریس کانفرنس بھی کی اور فریال تالپور سے ملاقات کی اور فریال تالپور نے بلاول سے ملاقات کی یقین دہانی کروائی مگر بلاول بھٹو کی جانب سے راجہ ریاض سے ملنے سے انکار کیا گیا۔
یہی وجہ ہے کہ اب راجہ ریاض تبدیلی کی لہروں کا حصہ بن چکے اور صرف اعلان باقی ہے۔ دوسری جانب فیصل آباد میں راجہ ریاض کا باجا بج گیا ہے۔ راجہ ریاض نے پارٹی چھوڑی تو جیالوں نے مروت چھوڑ دی۔ کل تک زندہ باد کے نعرے لگاتے تھے، آج بائے بائے بول دیا۔
جناح کالونی میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے جشن منایا اور سابق سینئر صوبائی وزیر کے پوسٹر پر جوتے بھی برسائے۔ مٹھائیاں بانٹتے جیالوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور بھنگڑے بھی ڈالتے رہے۔