اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ راجہ یاسر ہمایوں سرفراز جو اتھلیٹک فیڈریشن چکوال کے صدر بھی ہیں نے جناح سٹیڈیم اسلام آباد میں منعقد ہونے والی نیشنل چیمپئن شپ میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اس موقع پر اتھلیٹک ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر میجر جنرل محمد اکرم ساھی نے خوش آمدید کہا اور ان کی اتھلیٹک میںدلچسپی کو چکوال کے لئے خوش آئند قرار دیا ۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری اتھلیٹک فیڈریشن چکوال قاضی تنویر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر راجہ یاسر سرفراز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ اکتوبر نومبر میں چکوال میں ڈسٹرکٹ لیول کے اتھلیٹک مقابلے کروائیں گے۔
راجہ یاسر سرفراز نے مزید کہا کہ چکوال کے لوگوں کی جسمانی ساخت ایسی ہے کہ یہاں بین الا قوامی معیار کے اتھلیٹس پیدا کئے جا سکتے ہیں لیکن مقا می لیڈر شپ کو ان چیزوں سے کوئی دلچسپی نہیں اور جنازے پڑھنے کے علاوہ ان کو کوئی کام نہیں آتا۔ اگر اس کام پر توجہ دی جائے تو پاکستان کو اولمپکس میں کبھی بھی وہ شرمندگی نہیں اٹھانی پڑے گی جو اس دفعہ اٹھانی پڑی کہ 20 کروڑ آبادی کا ملک ایک تمغہ بھی نہ جیت سکا۔
Youth and Junior National Athletic Championship Guest
Youth and Junior National Athletic Championship Guest
Youth and Junior National Athletic Championship Guest
Youth and Junior National Athletic Championship Guest
اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ راجہ یاسر ہمایوں سرفراز جو اتھلیٹک فیڈریشن چکوال کے صدر بھی ہیں نے جناح سٹیڈیم اسلام آباد میں منعقد ہونے والی نیشنل چیمپئن شپ میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر اتھلیٹک ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر میجر جنرل محمد اکرم ساھی نے خوش آمدید کہا اور ان کی اتھلیٹک میںدلچسپی کو چکوال کے لئے خوش آئند قرار دیا ۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری اتھلیٹک فیڈریشن چکوال قاضی تنویر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر راجہ یاسر سرفراز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ اکتوبر نومبر میں چکوال میں ڈسٹرکٹ لیول کے اتھلیٹک مقابلے کروائیں گے۔
راجہ یاسر سرفراز نے مزید کہا کہ چکوال کے لوگوں کی جسمانی ساخت ایسی ہے کہ یہاں بین الا قوامی معیار کے اتھلیٹس پیدا کئے جا سکتے ہیں لیکن مقا می لیڈر شپ کو ان چیزوں سے کوئی دلچسپی نہیں اور جنازے پڑھنے کے علاوہ ان کو کوئی کام نہیں آتا۔ اگر اس کام پر توجہ دی جائے تو پاکستان کو اولمپکس میں کبھی بھی وہ شرمندگی نہیں اٹھانی پڑے گی جو اس دفعہ اٹھانی پڑی کہ 20 کروڑ آبادی کا ملک ایک تمغہ بھی نہ جیت سکا۔