تحریر: سائرہ حسین ماہ رمضان وہ مہینہ ہے جس کے آتے ہی ہر طرف ایک نور سا چھاجاتا ہے .ہر طرف اللہ تعا لی کی برکتیں اور رحمتیں برس رہی ہوتی ہیاور ہر کوئی اللہ تعالی کی برکتیں اور رحمتیں سمیٹنے میں لگا ہوتا ہیں .مسجدوں میں لوگوں کی تعداد اور بھی بڑھ جاتی ہیں .لوگوں کے دلوں میں اللہ تعالی کی عبادت کا جذبہ اور بھی بڑھ جاتا ہے.کوئی نوافل پڑھ رہاہوتاہے
تو کوئی قرآن مجیدکی تلاوت میں مصروف ہوتا ہے.ماہ رمضان وہ بابرکت مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل ہوا جوہم انسانوں کے لئے ہدایت اور تعلیمات ہیں جس نے ہمیں حق وباطل کا فرق سمجھاتا ہیں.ماہ رمضان میں اللہ تعالی کی طرف سے ایسی رحمتیں نازل ہو تی ہیں کہ اگر جسے ہم جاں جائے تو پورے سال کے روزے رکھنے لگے.ماہ رمضان میں تیں عشر ے رکھے گئے ہیں .پہلا رحمت کادوسرامغفرتکااورتیسرادوزخ سینجات کاویسیتوماہ رمضان کاپورا مہینہ ہی برکتوں سے بھرا ہواہیں لیکن آخر کے دس دن شروع کیبیس دنوں سیزیادہ اہمیت رکھتے ہیں.جس میں ماہ رمضان کی طاق راتیں شروع ہوتی ہیں اور بہت سے لوگ اعتکاف میں بیٹھتے ہیں .
Allah
ان میں شب قدر کی راتیں شردع ہو جاتی ہیں اور لوگوں میں اللہ تعالی کی عبادت کا جذبہ اور بھی زیادہ بڑھ جاتا ہیں.اعتکاف سب پر لازم نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ اللہ تعا لی کاکچھ لوگوں پرخاص کرم ہیں جواپنی ساری مصروفیات چھوڑ کر سب سے ناطہ توڑ کیکسی کونے میں بیٹھ کراپناسارا وقت صرف اللہ تعالی کی عبادت کرتے ہیں .اعتکاف اللہ تعالی کا وہ خوبصورت تحفہ ہیں جس میں انسان اپنے سارے کام اور مصروفیات چھوڑ کر دن رات صرف اپنے رب کی عبادت کرتا ہیں نوافل پڑھ کر قرآن مجید کی تلاوت کر کیاور اپنے دن رات اللہ تعا لی کے ذکر کرتے گزارتاہے.
اعتکاف میں آخری عشریکی تمام طاق راتیں ہوتی ہیں جس میںسے ایک رات شب قدر ہوتی ہے جس کو ہزارمہینوں سے افضل قرار دیا ہیں .ماہ رمضان کی آخری طاق راتوںمیں ذیادہ سے ذیادہ رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے کا مواقح ملتا ہیں .عید کا چاند دیکھتے ہی لوگ اعتکاف سے اٹھتے ہیں اور اپنے پیاروں کے ساتھ مل کر عید کی خوشیاں مناتے ہیں.