لاہور (جیوڈیسک) رمضان سے ایک دن پہلے مہنگائی نے سر اٹھا لیا ، لوگ مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان جبکہ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ قیمتوں کی نگرانی کیلئے ڈیجیٹل نظام وضع کر دیا، سستے آٹے کیلئے ساڑھے تین ارب کی سبسڈی دی۔
برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ رمضان المبارک لیکن پاکستان میں عوام کی اکثریت اس ماہ مبارک کی خوشیاں سمیٹنے کی بجائے قیمتوں میں اضافہ دیکھ کر نئی فکر میں مبتلا ہو گئی ہے۔
رمضان المبارک سے ایک روز قبل مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آگیا اور عام اشیا کی قیمتوں کو جیسے پر لگ گئے ، کل تک فروخت ہونے والی بیشتر اشیا کی قیمتوں میں آج اچانک اضافہ کر دیا گیا۔ کراچی سمیت بیشتر شہروں میں اس وقت بیسن ایک سو بیس روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جس کی قیمت چند دن پہلے تک نوے سے پچانوے روپے تک تھی۔ اس کے علاوہ میدہ ، مختلف دالوں ، سفید چنے کی قیمت بھی بیس روپے کلو تک بڑھا دی گئی ہے۔ چینی کی قیمت جو پہلے ہی بتدریج بڑھ رہی تھی ، اس میں بھی مزید پانچ روپے کلو تک اضافہ ہو گیا ہے۔
مختلف مشروبات کے ریٹس میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے اور نو سوملی لیٹر کی پہلے ڈیٖڑھ سو والی بوتل اچانک ایک سو ساٹھ روپے کی ہوگئی ہے ۔ پھل جو پہلے ہی عام آدمی کی پہنچ سے باہر تھے اب اور اوپر چلے گئے ہیں ۔ اسی سے ایک سو روپے کلو تک ملنے والا آم آج ایک سو بیس سے ڈیڑھ سو روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔ آلو بخارے کی قیمت میں بھی تیس سے پچاس روپے کلو کا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ کیلا ڈیڑھ سو سے دو سو روپے درجن تک بیچا جا رہا ہے۔
دوسری طرف دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے قیمتوں میں اضافہ از خود نہیں کیا ، حالیہ اضافہ ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے ہوا ہے دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں قیمتوں اور اشیا کے معیار کی نگرانی کیلئے ڈیجیٹل نظام وضع کیا گیا ، سستے آٹے کی فراہمی کیلئے ساڑھے تین ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ۔ لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ رمضان مبارک میں عوام کو مکمل طور پر ریلیف دیا جائے گا۔ عوام کے لیے رمضان پیکج کے تحت سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ عوام کو معیاری اشیائے ضروریہ کی سستے داموں دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ رمضان بازاروں میں پھلوں اور سبزیوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ ناجائز منافع خوری کی آڑ میں کسی کو بھی لوٹ مار نہیں کرنے دی جائے گی۔ رمضان بازاروں کے دوروں کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے۔