لاہور (جیوڈیسک) بالآخر رمضان کا مہینہ ہمارے درمیان آچکا ہے۔ رمضان میں روزوں کی وجہ سے عموماً یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے وزن میں کمی ہو جاتی ہو گی۔ کیونکہ عام دنوں میں تین وقت کھانے کے برعکس رمضان میں لوگ صرف دوبار یعنی سحری اور افطاری میں ہی کھاتے ہیں۔ لیکن نا چاہتے ہوئے بھی ان دونوں اوقات میں اتنا کچھ کھا جاتے ہیں کہ وزن کم ہونے کے بجائے بڑھ جاتا ہے۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ اِس مہینے میں پکوڑے، سموسے، چناچاٹ اور دہی بھلے وغیرہ روزمرہ کا معمول بن جاتا ہے۔ جس سے وزن میں اضافہ ہونا یقینی ہے۔
اگر آپ بھی موٹاپے کا شکار ہیں اور اس سے نجات چاہتے ہیں تو ہم آپ کے لیے رمضان میں وزن کم کرنے کے 7 ایسے زبردست طریقے پیش کر رہے ہیں جن سے آپ کا وزن بھی رمضان کے مہینے میں کم ہو سکتا ہے۔
مرچ مصالحے اور تیل والے کھانے سے پرہیز کریں، کوشش کریں کہ سحری میں غذائیت سے بھرپور اور متوازن خوراک کا استعمال ہو۔ ایسی خوراک سے اجتناب کریں جس میں مرچ مصالحہ اور تیل زیادہ ہو بلکہ بغیر چربی والے گوشت اور سبزی اور پھلوں پر انحصار زیادہ مفید ہے۔
سحری ہر گز ترک نہ کریں، سحری ہر گز ترک نہ کریں کیونکہ خوراک کو وقت پر کھانے سے انسانی صحت ٹھیک بھی رہتی ہے اور انسان میں طاقت بھی آتی ہے۔ اگر آپ نے سحری کو ترک کیا تو یہ میٹابولک کی شرح کو کم کر دے گا جس کی وجہ سے جسم سے چربی گھٹانے کا نظام بھی سست پڑ جاتا ہے۔
کوشش کر کے سحر و افطار زیادہ سے زیادہ پانی، جوس اور لسی کا استعمال کریں۔ ایسا کرنے سے نہ صرف انسان ڈی ہائیڈریشن کا شکار نہیں ہوتا بلکہ وزن میں کمی کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
روزے کے دوران متحرک رہیں ، عام طور پر روزے کے بعد انسان سستی کا شکار ہو جاتا ہے اور کوشش ہوتی ہے کہ کم سے کم کام کیا جائے۔ لیکن یہ ٹھیک عمل نہیں۔ بلکہ روزے میں متحرک رہنے کی کوشش کریں۔
ساتھ ساتھ چہل قدمی، پش اپس اور سٹ اپس جیسی آسان ایکسر سائز کا اہتمام بھی کریں، کیونکہ روزے میں یہ عمل کرنے سے چربی پگھلنے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔
رمضان اگرچہ مشہور تو روزے کے لیے ہے، لیکن عملی طور پر لوگ اس مہینے میں کھانے کا زیادہ اہتمام کرتے ہیں اور انسان کے اردگرد مختلف اقسام کی خوراک موجود رہتی ہے جن سے خود کو روکنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو کھجور، پھل اور جوسز پر انحصار بڑھا دیں۔
آخری بات یہ ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے خود پر قابو پانے کی مشق کرتے رہیں۔ خود پر قابو پا گئے تو بہت کچھ حاصل کر لیا۔ اگر آپ کہیں افطار پارٹی میں جاتے ہیں تو وہاں کھانے پینے کا بے شمار سامان موجود ہوتا ہے۔ اگر خود پر قابو نہیں رکھا تو وزن کم کرنے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی۔