کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ماہ مبارک اللہ تعالی کی رحمتوں کو لوٹنے کا سنہرہ موقع ہے اسوقت وطن عزیز کو طرح طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے ایک طرف دہشتگردی تو دوسری جانب پورا ملک خشک سالی کی زد میں ہے صوبہ سندھ میں پانی کی قلت پریشان کن ہے،جس کے باعث انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق اور فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔
پانی کی قلت سمیت دیگر مشکلات کے حل کیلئے اللہ کی طرف متوجہ ہوکر رحمت طلب کی جائے علماء اور عوام الناس اپنے محلوں میں نماز استسقاء کا خصوصی اہتمام کریں۔ ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ کہ اسلام سے دوری اور بداعمالیوں کے باعث آج ہمیں پانی جیسی عظیم نعمت کی قلت کا سامناہے جس کے باعث انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہورہے ہیں انہوںنے کہاکہ وطن عزیز کو طرح طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے۔
ایک طرف دہشتگردی کی لہر تو دوسری جانب پورا ملک خشک سالی کی زد میں ہے بالخصوص صوبہ سندھ اور بلوچستان کے اکثر حصے قحط کی لپیٹ میں آرہے ہیں، کئی ہزار ایکڑ زرعی رقبہ بنجر ہوچکا ہے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ تمام مشکلات کے اصل اسباب دین سے دوری اوراللہ کی ناراضگی ہے مادی علاج کی تدبیریںکرنے کی بجائے من حیث القوم رجوع الی اللہ اور استغفار کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوںنے کہاکہ ہر حکومت سابقہ حکمرانوں کو اس کا ذمہ داری ٹھہرا کر بزعم خود اپنا فرض پورا کرلیتی ہے اور ٹی وی ،ریڈیو پر مذاکرے اور اخبارات میں چند خبریں لگوا کر حکومت اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دے لیتی ہے مگر ان اسبا ب کی طرف توجہ نہیں دیاجاتا،انہوںنے کہاکہ مسلمان ہونے کے ناطے ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے کہ وہ مشکلات کے سدباب کے لئے دین سے رہنمائی حاصل کریں۔
انہوںنے کہاکہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے کہ جب بھی پانی کی قلت یا گرمی کی شدت ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام کو لیکر نماز استسقاء کیلئے نکل جاتے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت برسنا شروع ہوجاتی۔ مفتی محمد نعیم نے عوام النا س اورعلماء کرام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گلی محلوں میں نماز استسقاء کا اہتمام کریں۔