کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ملک کسی بڑی تبدیلی کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے، اس وقت عملی سیاست سے ہر جماعت دور ہے، حقیقی اپوزیشن ملک میں دم توڑ چکی ہے، عید سے پہلے اسلامی ممالک میں بھونچال کی سی صورتحال تھی، شام میں مسلسل بمباری ہوتی رہی، ترکی، افغانستان، عراق، بنگلادیشن میں خود کش دھماکے ہوتے رہے، اسلامی دنیا کے سربراہوں کو فیصلہ کن پالیسی ترتیب دینی ہوگی، ہمیں غیروں کی جنگ سے نکلنا ہوگا، ہمیں کیا ضرورت ہے کہ امریکہ اور یورپ کی خود ساختہ جنگ کا حصہ بنیں اور اپنے ملک میں آگ لگا دیں۔
ہمیں اب فیصلہ کرنا ہی ہوگا کہ ہمیں کس طرح نکلنا ہے، جمعیت علماء پاکستان اور مرکزی جماعت اہل سنت پاکستان کراچی ڈویژن کے عہدیدارا ن کے اجلاس میں اتوار کے دن ہونے والے مظاہرے کی بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہعید کے تین دن امن سے گزرنے پر اللہ عزوجل کا شکر ہے، رمضان گزر چکا ہے مگر نہ پانامہ کا کوئی احتساب ہوا ہے، نہ امجد صابری کا قاتل گرفتار ہوا ہے اور نہ ہی اویس شاہ بازیاب ہوئے ہیں، عید کے بعد کسی بڑی سیاسی ہلچل کا امکان نظر نہیں آرہا ہے، روایتی احتجاجی سیاست اور فلاپ دھرنا شو کا موسم آرہا ہے۔
شیخ رشید کو چاہیے مناسب لوگوں سے خیر خواہی کریں، کینیڈا والے انقلاب کو ہوا نہ دیں،مدینہ منورہ میں دھماکے کے حوالے سے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء پاکستان واضح حکمت عملی کے ساتھ ملک بھر میں احتجاجی ریلیوں اور کانفرنسز کا آغاز کر رہی ہے جس کا مقصد عوام کے شعور کو بیدار کرنا ہے اور مسلم امہ کے حکمرانوں کوواضح کرنا ہے کہ مسلمانان عالم یورپ اور امریکہ کی جنگوں سے بیزار ہوچکے ہیں، بروز اتوارجمعیت علماء پاکستان کے تحت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیئے جائیں گے۔