رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی منافع خور فافیا سر گرم ہو گیا۔ سحری اور افطار میں شوق سے کھائی جانیوالی اور روزمرہ اشیا کی قیمتیں ابھی سے بڑھ گئی ہیں۔ چھوٹے دکانداروں کا کہنا ہے کہ یکم رمضان سے قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا۔
رحمتوں برکتوں اور بخشش والے مہینے رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔ ایسے میں منافع خور مافیا ابھی سے سرگرم ہو گئی ہے۔ منافع خوروں نے سحری اور افطاری میں شوق سے کھائی جانیوالی اشیا کی قیمتوں میں گئی گنا اضافہ کردیا۔ پھینی، کھجور، بیسن، سموے پکوڑوں سمیت سب کچھ مہنگا ہوگیا ہے۔
چھوٹے دکانداروں کا کہنا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ چاہیے تو رمضان میں اشیائے خردو نوش کی قیمتوں میں توازن ممکن ہے۔ مجسٹریٹ چھوٹے دوکانداروں کو پکڑتے ہیں ہم پولیس کو دو ہزار دیکر رہا ہو کر مزید منافع کماتے ہیں اور عوام کی گردان پر چھری پھیرتے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے پہلے ہی عوام کی کمر توڑ رکھی ہے۔ رمضان المبارک میں مزید اضافہ شدید ظلم ہو گا۔ پتہ نہیں ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے اور جی ایس ٹی کے نفاذ سے متاثرہ لوگ رمضان المبارک اور پھر عید کیسے منائیں گے۔