لندن (جیوڈیسک) وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری بیان میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ رمضان کے مہینے میں جہاں ایک جانب مسلمان روزے اور نماز کے ذریعے اخلاص کا حصول اور خود احتسابی کرتے ہیں۔
وہیں یہ مہینہ ان میں معاشی مشکلات کا شکار اور غریب طبقے کے افراد کی امداد کرنے کا جذبہ بھی تازہ کرتا ہے۔ ماہِ رمضان امن، انصاف اور مساوات جیسے اصولوں کی یاد دہانی بھی کراتا ہے جو مختلف مذاہب اور عقائد کے ماننے والوں کو باہم جوڑتے ہیں۔
صدر نے مزید کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب تشدد اور تصادم کے باعث دنیا میں بہت سے افراد اذیتیں اٹھارہے ہیں، اس ماہِ مقدس کی آمد ہمیں یاد دلارہی ہے کہ انصاف اور امن کے لیے جدوجہد کرنا اور ہر انسان کی عزتِ نفس کا تحفظ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔
کہا کہ وہ رمضان کے اس موقع پر ان مسلمان امریکیوں کے بھی شکر گزار ہیں جو اپنے عطیات اور کوششوں سے امریکی معاشرے میں معاشی تفریق کے خاتمے اور لوگوں کو تعلیم، ہنر اور صحت کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔
ادھر امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے بھی امریکا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے پرامن اور خوشیوں سے بھرپور ثابت ہوگا۔
برطانوی وزیر اعظم کیمرون کے دفترسے جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے برطانیہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آغاز پر مبارکباد پیش کی ہے، اور کہا کہ رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے سال کا ایک ایسا خاص مہینہ ہے جب دل کھول کرصدقات وخیرات دیئے جاتے ہیں۔
ماہ صیام کی برکت سے روحانیت عروج پر نظر آتی ہے اور یہ نمازوں کی ادائیگی، دوسروں کے بارےمیں غور و فکر کرنے اور اپنے بارے میں محاسبے کا وقت ہوتا ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ فلاح وبہبود ایک ایسی انسانی قدر ہے جس سے اسلام عبارت ہے۔
اوریہاں برطانیہ میں مسلمان سب سے بڑے عطیہ دہندگان ہیں۔ جو دوسرے کسی بھی عقیدے کے لوگوں سے زیادہ بڑھ چڑھ کر فلاح و بہبود کے کاموں میں حصہ لیتے ہیں۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ برطانیہ بھرمیں کمیونٹی افطار پارٹیاں ہوتے دیکھ کرانھیں بہت خوشی ہوتی ہے۔
جو نہ صرف مساجد، کمیونٹی سینٹرز اور پارکوں بلکہ خیموں تک میں منعقد کی جاتی ہیں۔ برطانوی وزیرِ اعظم نے یاد دہانی کرائی کہ عید کے چند دن بعد ہی پہلی جنگ عظیم کی صد سالہ یاد منائی جائے گی جس میں برصغیر سے دس لاکھ سے زائد جوان شریک ہوئے تھے۔ اس رمضان المبارک کے موقع پر ہمیں ان کی قربانی کی یاد بھی تازہ کرنی چاہیے۔