اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ن لیگی رہنما رانا مشہود کے بیان کے ردعمل میں کہا کہ ‘انہیں کیا پتہ، کیا مذاکرات ہوئے، ان سے تو زمینوں پر قبضے سے متعلق پوچھا جائے، تھانیداروں اور پٹواریوں سے متعلق پوچھا جائے،رانا مشہود کے کچھ بھی کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا’۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 2 ماہ بہت اہم ہیں اور پنجاب میں ہماری حکومت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 2 ڈھائی ماہ بہت اہم ہیں اسی دوران ضمنی انتخابات بھی ہونے ہیں، عدالت یا عوام کے ذریعے موجودہ حکومت کا خاتمہ ہونا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار نے پریس کانفرنس کی اور ن لیگی رہنما کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رانا مشہود کو کیا پتہ کہ کیا مذاکرات ہوئے؟ رانا مشہود سے زمینوں پر قبضے سے متعلق پوچھا جائے یا تھانیداروں اور پٹواریوں سے متعلق پوچھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ رانا مشہود کے کچھ بھی کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی اثاثوں کی نیلامی کا بڑا فیصلہ آیا ہے، حکومت وہی کرے گی جو چوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے، یہ عوام کا پیسہ تھا انہیں کو واپس لوٹایا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نان فائلرز کو جائیداد اور گاڑیوں کی سہولت بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے ہیں جب کہ نان فائلرز کے خلاف ایف بی آر نے کارروائی شروع کردی ہے۔
پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا جب کہ ای سی سی اجلاس میں بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں رد و بدل آڈیٹر جنرل کی رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا کہ سی پیک میں تیسرے ملک کی سرمایہ کاری سعودی عرب تک محدود نہيں بلکہ اس میں دیگر ممالک بھی آکر سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 30 سال من پسند سیاسی منصوبے چلائے گئے اور 583 ارب روپے کا گردشی قرضہ تھا جو اس وقت1کھرب2 سو ارب ہوچکا ہے۔
خسرو بختیار نے کہا کہ 22 کروڑ عوام میں سے 70 ہزار ٹیکس ادا کرتے ہیں، اس وقت ملک پر 28 ہزار ارب روپے قرضہ ہے لیکن جعلی جی ڈی پی تیار کی گئی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالتے ہی امپورٹڈ تیل پر چلنے والے بجلی گھر بند کر دیے ہیں اور ہم نے ہائیڈل کے منصوبوں سے بجلی کی اضافی پیداوار لینا شروع کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیسکو کے ٹرانسمیشن لاسز بہت ہیں جب کہ لیسکو میں 2.8 ارب یونٹس کا نقصان سالانہ ہوتا رہا ہے۔