لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے رانا محمد اقبال کی بطور قائمقام گورنر پنجاب تقرری کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے 9 فروری کو تعیناتی کا نوٹیفکیشن طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی جانب سے دائر کی گئی آئینی پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ مستقل گورنر کی عدم موجودگی کے باعث سپیکرخود بخود قائمقام گورنر پنجاب بن جاتا ہے لیکن صدر پاکستان نے رانا محمد اقبال کی قائمقام گورنر پنجاب کی تقرری کی ہے جوآئین کی واضح خلاف ورزی ہے لہذا عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے رانا اقبال کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن طلب کرلیا جبکہ وفاقی اور پنجاب حکومت سے جواب 9 فروری کو طلب کر لیا۔