کراچی (جیوڈیسک) رانا ثنا اللہ کے بیان پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے بیان کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے صدارتی امیدوار سے متعلق اہم فیصلہ متوقع ہے۔ دوسری جانب دنیا نیوز سے گفتگو میں صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ ماضی میں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی ہوتی رہی لیکن ایم کیو ایم نے میرا بیان پوری طرح نہیں سنا۔
میں نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہمارا کوئی اتحاد نہیں ہوا اور یہ سچ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ حکومت میں شمولیت کی بات نہیں ہوئی۔ صرف صدارتی امیدوار کے لئے ووٹ مانگا ہے جبکہ ایم کیو ایم نے غیر مشروط طور پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا تھا۔ صدارتی امیدوار کو ووٹ دینے کے وعدے پر ہم ایم کیو ایم کے مشکور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے تو بظاہر تشویش والی کوئی بات نظر نہیں آتی لیکن اگر ایم کیو ایم نے اپنا فیصلہ تبدیل کیا تو اس کی وجہ میرا بیان نہیں بلکہ کچھ اور ہو گا۔ ادھر مسلم لیگ (ن) نے رانا ثنا اللہ کے بیان کا نوٹس لے لیا ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کا کہنا ہے۔
کہ ایم کیو ایم کے بارے میں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے ذاتی حیثیت میں بیان دیا اس کا پارٹی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ایم کیو ایم رانا ثنا اللہ کے بیان کو تعلقات پر اثر انداز نہ ہونے دے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو طویل عرصے سے عوام کا اعتماد حاصل ہے ہم ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔